خیال رہے کہ جوڈیشل کمیشن نے ستمبر میں ہونے والے اپنے پہلے اجلاس میں نام پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اس معاملے کو موخر کر دیا تھا . سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود نے ستمبر میں ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں کہا تھا کہ جونیئر ججوں کی سپریم کورٹ میں ترقی آزاد عدلیہ کے تصور کی نفی کرتا ہے . جسٹس سردار طارق مسعود نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں خاتون جج کا ہونا خوش آئند ضرورہے، لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے . یاد رہے کہ جسٹس عائشہ ملک، جو لاہور ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر ہیں، سپریم کورٹ میں ترقی کے لیے نامزد ہونے والی پہلی خاتون تھیں . تاہم ان کی نامزدگی پر جوڈیشل کونسل میں اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا . جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کے حق میں چار ووٹ آئے جبکہ ان کی مخالفت میں بھی چار ووٹ آئے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزا احمد نے سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کیلئے ایک بار پھر جسٹس عائشہ ملک کا نام تجویز کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 6 جنوری کو طلب کر لیا ہے .
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری پر دوبارہ غور کیا جائے گا، سپریم کورٹ میں 17 ججوں کی تعداد ہے اور ایک سیٹ ابھی تک خالی ہے .
متعلقہ خبریں