ڈی پی او قصور نے گزشتہ رات خصوصی ٹیمیں تشکیل کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا . قصور اور گوجرانوالہ پولیس نے جوائنٹ آپریشن کرکے ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے اور دو ملزمان کو گرفتار کرلیا . دونوں ملزمان محمد علی اور احمد شکیل کو گوجرانولہ سے گرفتار کیا گیا جبکہ تیسرے ملزم عثمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں . ملزمان سے برآمد ہونے والے دونوں بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی مدد سے والدین کے حوالے کیا جا رہا ہے . آئی جی پنجاب نے ڈی پی او قصور کو مقدمہ کی خود پیروی کرکے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت دی ہے . راؤ سردار علی خان نے کہا کہ معصوم بچوں پر تشدد کرنے والے درندہ صفت انسان کسی رعایت کے مستحق نہیں، تفتیش کے مراحل جلد از جلد مکمل کرتے ہوئے انہیں عدالتوں سے سخت سزائیں دلوائی جائیں . واضح رہے کہ پانچ ماہ سے 3 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرنے والی تحصیل پتوکی کی رہائشی گھریلو ملازمہ آٹھ سالہ مصباح کو گوجرانوالہ میں مالک مکان نے بیہمانہ تشدد کرکے قتل کردیا تھا . ملزمان گھریلو ملازمہ مصباح کی لاش والدین کے گھر دروازہ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے . . .
گوجرانوالہ (قدرت روزنامہ) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان کی ہدایت پر قصور پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے پھولنگر میں کم سن گھریلو ملازمہ بچی کے قتل میں ملوث دو ملزمان کو گوجرانوالہ سے گرفتار کر لیا ہے جن کے قبضے سے مزید ایک بچی اور بچہ برآمد کر لیا گیا ہے . تفصیلات کے مطابق پھولنگر قصور میں گھریلو ملازمہ کی ہلاکت کے واقعہ پر وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ور آئی جی پنجاب راؤ سردارعلی خان نے گذشتہ روز نوٹس لیا تھا اور آئی جی پنجاب نے ڈی پی او قصور کوملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی .
متعلقہ خبریں