تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ 23 مارچ نااہل حکمرانوں سے نجات کا دن ہوگا . مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے مداخلت نہیں کی تو نتائج سب نے دیکھ لیے . انہوں نے کہا کہ کے پی بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ گزشتہ عام انتخابات دھاندلی زدہ تھے، قوتوں نے ہاتھ ہٹایا تو بلدیاتی انتخابات میں انجام سب نے دیکھ لیا . انہوں نے 23 مارچ کے دن کو نا اہل حکمرانوں سے نجات کا دن کہتے ہوئے بتایا کہ 23 مارچ کو ہونے والے مہنگائی مارچ سے قومی تقریب میں خلل پیدا نہیں پڑے گا . اس سے قبل بھی رہنما جمیعت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات کے نتائج پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ گزشتہ انتخابات دھاندلی زدہ تھے . ان کا کہنا تھا کہ کے پی بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ جے یو آئی (ف) خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے . میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج نے ان کے مؤقف کی تائید کی ہے کہ 2018ء کا الیکشن دھاندلی پر مبنی تھا . سوموار کے روز بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے ثابت کر دیا ہے کہ 2018ء کے عام انتخابات دھاندلی زدہ تھے جبکہ جے یو آئی ف ابھی بھی صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے . مولانا فضل الرحمان نے اس ردعمل کا اظہار بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت کے امیدوار کو شکست دینے کے بعد کیا ہے . واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علماء اسلام کو برتری حاصل ہے، جب کہ پاکستان تحریک انصاف کو اپنے کئی مضبوط حلقوں میں اپ سیٹ شکست کا سامنا ہے . ابتدائی اور غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق جے یو آئی ف صوبے کی حکمران جماعت تحریک انصاف کو دھچکا دینے میں کامیاب رہی . خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 64 تحصیلوں میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ابتدائی نتائج کے مطابق تحصیل چئیرمین کے لیے جمعیت علماء اسلام ف 18 نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے جبکہ حکمران جماعت تحریک انصاف کا 14 سیٹوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے . آزاد امیدوار 8 نشتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر جب کہ اے این پی بھی 8 سیٹیں لینے میں کامیاب رہی ہے . پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے اور اب تک صرف 3 نشستوں پر فتح حاصل کر سکی جبکہ جماعت اسلامی 2 اور پاکستان پیپلز پارٹی محض 1 سیٹ جیت سکی . صوبے کی سب سے اہم پشاور سٹی میئر کی نشست پر جے یو آئی ف نے میدان مار لیا اور الیکشن بھاری اکثریت سے جیت لیا ہے . جے یو آئی کے زبیر علی کو 11 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی جب کہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش دوسرے نمبر پر ہیں . صوبے کے 4 میں سے 3 اہم شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی ف کا میئر کا امیدوار کامیاب رہا ہے . یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ گزشتہ روز ہوئی تھی جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے . جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نتائج پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی شکست تسلیم کی ہے . اس حوالے سے تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں شکست پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس انتخابات سے ہم نے سبق حاصل کیا ہے، بلدیاتی انتخابات کے آئندہ مرحلے میں حکمت عملی تبدیل کریں گے، پارٹی نظم و ضبط کو ہرصورت برقرار رکھیں گے . انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مقبول پارٹی ہے، بہت سے لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے، ہمیں ایک موقع ملا ہے کہ اپنی حکمت عملی بدلیں . شبلی فراز کا کہنا ہے کہ خامیوں کو دور کریں گے، پارٹی کے ورکروں کو اوپر لائیں گے، تحریک انصاف کو کچھ جگہ پر کامیابی ہوئی ہے، ہم کارکنوں کو متحرک نہیں کرسکے تھے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ حکمت عملی میں کیا کمزوری تھی . . .
کراچی (قدرت روزنامہ) 23 مارچ کا دن نا اہل حکمرانوں سے نجات کا دن ہوگا . خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے مداخلت نہیں کی تو نتائج سب نے دیکھ لیے .
متعلقہ خبریں