اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمارکے مطابق 10دسمبر کو اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر 18.56 ارب ڈالر تھے جو 17 دسمبر کو کم ہوکر 18.15 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے . اس وقت ملک میں اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 24 ارب ڈالر 63 کروڑ ڈالر ہیں . اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 6.47 ارب ڈالرز کے ذخائر موجود ہیں، جبکہ سرکاری ذخائر18.15 ارب ڈالرز ہیں . اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں کمی بنیادی طور پر بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے ہوئی . دوسری جانب نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے محض 4 ماہ کے اندر مزید اربوں ڈالرز کا قرضہ لے لیا ہے . حکومت نے رواں سال جولائی تا اکتوبر کے دوران کل 4 ارب 69 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا . حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک،اسلامک ڈویلپمنٹ بینک، چین، امریکا اور دیگر کچھ ممالک سے یہ قرضہ حاصل کیا . جبکہ اس تمام صورتحال میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تحریک انصاف کی حکومت کے دوران بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کیے ہیں . وزیر اطلاعات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنی 5 سالہ حکومت کے دوران کل 27 ارب ڈالرز کی بیرونی ادائیگیاں کی تھیں، جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 5 سالوں میں بیرونی ادائیگیوں کے حجم میں 100 فیصد سے زائد اضافہ ہو گا . فواد چوہدری کے مطابق صرف اس سال غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی 12.27 ارب ڈالر ہے اور تقریباً 12.5 ارب ڈالر کی ادائیگی 2023ء میں کرنی ہے . جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے پانچ سالوں میں مجموعی طور پر قرضوں کی ادائیگیاں تقریباً 55 ارب ڈالر ہوں گی . . .
کراچی (قدرت روزنامہ) بیرونی قرضوں کے حصول کے باوجود ملک کے ڈالرز کے ذخائر میں بڑی کمی، ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائرز سے 41.5 کروڑ ڈالرز کا اخراج، موجودہ ذخائر 18.15 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے . میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہونے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا .
متعلقہ خبریں