روئٹرز کے مطابق ٹیسٹ دی ٹی وی (TTTV) نامی اس ڈیوائس کی اسکرین پر نظر آنے والی چیز کا ذائقہ چکھا جا سکتا ہے . اس ڈیوائس میں گھومنے والی ایک مشین کے اندر 10 ذائقوں پر مشتمل پلاسٹک کی بوتلیں فٹ کی گئی ہیں، جو گھوم کر اسکرین پر اندر کی طرف سے اسپرے کرتی ہیں، جس میں حفظان صحت کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے، اسپرے کے بعد ناظرین اسے چاٹ کر آزما سکتے ہیں . میجی یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا کہ کرونا وبا کے دور میں اس قسم کی ٹیکنالوجی لوگوں کے باہر کی دنیا کے ساتھ جڑنے اور بات چیت کرنے کے طریقوں میں اضافہ کر سکتی ہے . انھوں نے کہا کہ اس تجربے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو گھر میں رہتے ہوئے بھی، دنیا کے دوسری طرف کے ریسٹورنٹ میں کھانے جیسا تجربہ حاصل کرنا ممکن بنایا جائے . آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ میاشیتا تقریباً 30 طالب علموں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جس نے ذائقے سے متعلق مختلف آلات تیار کیے ہیں، جن میں ایک کانٹا بھی شامل ہے جو کھانے کے ذائقے کو مزیدار بنا دیتا ہے . میاشیتا کے مطابق ٹیسٹ دی ٹی وی نامی یہ پروٹوٹائپ اس نے گزشتہ سال کے دوران بنایا ہے اور اس کے ایک تجارتی ورژن کو بنانے میں تقریباً ایک لاکھ ین (875 ڈالر) لاگت آئے گی .
. .A Japanese professor has developed a prototype lickable TV screen that can imitate food flavors, another step towards creating a multi-sensory viewing experience https://t.co/HeQzgsyInX 1/5 pic.twitter.com/01yXOqCMCy
— Reuters (@Reuters) December 23, 2021