پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کا عمل شروع کرنے کے لیے ن لیگ سے رابطہ کیا تھا . پیپلز پارٹی کا موقف تھا کہ موجودہ صورت حال میں خفیہ ووٹنگ کی وجہ سے کئی حکومتی اراکین بھی اسپیکر کے خلاف ووٹ دیں گے . تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کو جلد بازی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے . ن لیگ کا موقف ہے کہ عدم اعتماد کی کامیابی کےلیے حکومتی اتحادیوں کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا . مسلم لیگ (ن) نے مزید کہا کہ حکومت کے خلاف کسی بھی معاملے پر اپوزیشن کی اسٹیرنگ کمیٹی اس حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے . اس حوالے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنما (ن) لیگ ایاز صادق نے باور کرایا ہے کہ اسپیکر کے خلاف بغیر تیاری اور ہوم ورک کے تحریک پیش کرنے کا فائدہ نہیں، مناسب وقت پر پوری تیاری کے ساتھ تحریک لائیں گے . پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے باہمی مشاورت کے بعد قومی اسمبلی میں مطلوبہ حمایت حاصل ہونے کے بعد ہی تحریک جمع کروانے کا فیصلہ کیا ہے . واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے لیے 172 اراکین کی ضرورت ہے . . .
(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) نے اسپیکر قومی اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں پیپلز پارٹی کو جلد بازی نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے .
بول نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت خورشید شاہ اور ایاز صادق کے ذریعے بلواسطہ طریقے سے حکومت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کررہی ہے .
متعلقہ خبریں