گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا . رپورٹ میں بتایا گیا کہ 23 اشیائے ضروریہ مہنگی اور صرف پانچ اشیا کے دام میں کمی آئی جبکہ اس دوران 23 اشیا کے نرخوں میں استحکام رہا . ٹماٹر، انڈے، دال مسور، چینی، جوتے اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ آلو، پیاز، گڑ، سرخ مرچ اور گندم کے آٹے کی قیمت میں نسبتا کمی آئی . ایک ہفتے میں ایل پی جی سلینڈر 118 روپے مہنگا ہوکر 2ہزار463 میں فروخت ہو رہا ہے . ٹماٹر ساڑھے پانچ روپے فی کلو مہنگے ہوئے جس کے بعد اوسط قیمت 80 روپے رہی، انڈے پانچ روپے فی درجن مہنگے ہوکر 185 روپے میں فروخت ہوئے، چینی 1.32 روپے مہنگی ہوئی جس کی قیمت 91 روپے 53 پیسے فی کلو ریکارڈ کی گئی اور دال مسور کے دام ساڑھے تین روپے بڑھ گئے جس کے بعد قیمت 205 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی . سرخ مرچ پاوچ 15 روپے سستا ہوا جس کے بعد قیمت 355 روپے ریکارڈ کی گئی، گزشتہ ہفتے آلو ڈھائی روپے کلو سستے ہوکر 45 روپے فی کلو میں فروخت ہوئے، 20 کلو آٹے کا تھیلا 1 روپے 64 پیسے سستا ہوکر 1174 روپے میں فروخت ہوا اور گڑ ایک روپے فی کلو سستا ہوا جس کی اوسط قیمت 139 روپے فی کلو رہی . ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت بجلی 84 فیصد مہنگی ہوئی، ایک سال میں ایل پی جی سلینڈر 71 فیصد اور جوتے 50 فیصد تک مہنگے ہوئے . گزشتہ سال کی نسبت کوکنگ آئل 60 فیصد، گھی 57 فیصد، سرسوں کا تیل 54 فیصد، دال مسور 34 فیصد اور مرچ 27 فیصد مہنگی ہوئی . ایک سال میں پیٹرول ساڑھے 35 فیصد اور ڈیزل 27 فیصد تک مہنگا ہوا . پیاز، دال مونگ، آلو، ٹماٹر، انڈے اور برائلر مرغی کی قیمت میں کمی آئی . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) ملک میں ہفتہ وار مہنگائی 20فیصد کے قریب پہنچ گئی جوکہ جنوری 2020 کے بعد مہنگائی کی بلند ترین سطح ہے . ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اسی طرح ماہانہ 18 ہزار روپے سے کم آمدن والوں کے لیے مہنگائی 22 فیصد تک پہنچ گئی ہے .
متعلقہ خبریں