تحریک طالبان نے ہمیں زخم دیئے ، یہ ایک دہشتگرد تنظیم ہے، رحمان ملک

میں حکومت کی تحریک طالبان کیساتھ مذاکرات مخالفت کرتا ہوں، طالبان حکومت اکرام اللہ کو ہمارے حوالے کر دے، محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کی سازش مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے کمرہ نمبر 96 میں تیار ہوئی ، بیت اللہ محسود نے دو خودکش بمبار مہیا کئے تھے جو رات کمرہ نمبر 96 میں رہے، جے آئی ٹی نے ان طلباء کے مدرسے سے تصاویر، پتے اور والدین کے ساتھ اصل داخلہ ریکارڈ اکٹھا کیا،محترمہ بینظیر بھٹو عرصے سے دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر تھیں، اسوقت کی حکومت نے محترمہ بینظیر بھٹو کو بلیو بک کے مطابق سیکورٹی نہیں دی، جب نواز شریف پر حملہ ہوا تو سیکورٹی ساری وہاں بھیجی گئی، واقعے کے فوری بعد کرائم سین کو دھویا گیا، رہنما پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس
اسلام آ باد(قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما وسابق وزیرِداخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو عرصے سے دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر تھیں، اسوقت کی حکومت نے محترمہ بینظیر بھٹو کو بلیو بک کے مطابق سیکورٹی نہیں دی، جب نواز شریف پر حملہ ہوا تو سیکورٹی ساری وہاں بھیجی گئی، واقعے کے فوری بعد کرائم سین کو دھویا گیا، اسامہ بن لادن نے محترمہ شہید کو سیاست سے نکالنے کیلئے پیسے کا استعمال بھی کیا، ان کی شہادت ایک بہت بڑی سازش ہے، میں حکومت کی تحریک طالبان کیساتھ مذاکرات مخالفت کرتا ہوں، تحریک طالبان نے ہمیں زخم دیئے ہیں، تحریک طالبان ایک دہشتگرد تنظیم ہے، افغانستان طالبان حکومت اکرام اللہ کو ہمارے حوالے کر دے، قتل کی سازش مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے کمرہ نمبر 96 میں عباد الرحمان نے تیار کی ، بیت اللہ محسود نے دو خودکش بمبار مہیا کئے تھے جو رات کمرہ نمبر 96 میں رہے، جے آئی ٹی نے ان طلباء کے مدرسے سے تصاویر، پتے اور والدین کے ساتھ اصل داخلہ ریکارڈ اکٹھا کیا ۔ تفصیلات کے مطابق رحمان ملک کی کتاب‘‘محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت’’کی تقریب رونمائی ہوئی ،رحمان ملک کی کتاب شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے 28 انتہائی اہم ابواب پر مشتمل ہے، کتاب میں لیاقت باغ کے واقعے میں ملوث تمام کرداروں کی تفصیلات شامل ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا ہے کہ غلط تاثر دیا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی پانچ سالہ دور حکومت میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید قتل کیس کی تحقیقات میں ناکام رہی، اس طرح کے تاثرات بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں، اس کتاب کے بعد ان تمام جھوٹے اور بے بنیاد تاثرات کی نفی ہو جاتی ہے، محترمہ بینظیر بھٹو عرصے سے دھشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر تھیں، اسامہ بن لادن نے محترمہ شہید کو سیاست سے نکالنے کیلئے پیسے کا استعمال بھی کیا، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تمام مجرمان کی شناخت، گرفتاریاں اور ٹرائل کیا گیا، مجاز عدالت نے مجرموں کو سزا بھی سنائی سوائے ان کے جو پراسرار طور پر مارے گئے اور وہ جو مفرور ہیں، منصوبہ سازوں، ہینڈلرز اور سہولت کاروں کے پراسرار قتل کی تفصیلات کتاب میں دئیے گئے ہیں، قتل کے منصوبے کا مرکزی سرغنہ عباد الرحمان عرف چٹان کو خیبر ایجنسی میں ڈرون حملے میں مارا گیا، رحمان ملک نے کہا کہ یہ خیبر ایجنسی میں واحد ڈرون حملہ تھا جو عباد الرحمان عرف چٹان کو مارنے کے لئے کیا گیا تھا، پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیس پنجاب پولیس سے ایف آئی اے کو منتقل کیا تھا، کیس کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی، تمام تر مشکلات اور خفیہ قوتوں کی طرف سے خلل ڈالنے کے باوجود جی آئی ٹی ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی، جی آئی ٹی نے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے تک پہنچایا، بعد ازآں لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے پانچ دہشتگردوں کی ضمانت منظور کر لی، پانچ دہشتگردوں کو ای سی ایل میں شامل کرنے کے لئے اسوقت کے وزیرِداخلہ کو خط لکھا تھا، رحمان ملک نے کہا ٹی ٹی پی کے دہشتگرد عبدالرشید، اعتزاز شاہ، رفاقت حسین، حسنین گل اور شیر زمان کے کردار کتاب میں تفصیل سے بیان ہے، امریکہ سے ڈی این اے کروائی گی جس سے مجرمان کی شناخت کیا گیا، مولوی نصیب اللہ جو سازش کا سرغنہ تھا کو درہ آدم خیل کے قریب مارا گیا۔ انہوںنے کہا دوسرا خودکش حملہ آور اکرام اللہ اس وقت ٹی ٹی پی کے امیر نور ولی کے ساتھ افغانستان میں رہ رہا ہے، افغانستان میں اکرام اللہ پر دو قاتلانہ حملوں ہوئے جسمیں وہ بچ گیا، اکرم اللہ نے بی بی سی کو انٹرویو دینے کا فیصلہ کیا تو طے شدہ انٹرویو سے ایک دن قبل ان پر حملہ کیا گیا، حملے میں اکرام اللہ تو بچ گیا مگر وہ بی بی سی کو انٹرویو نہ دے سکا، میں نے وزارت داخلہ کو چار خطوط لکھے ہیں کہ اکرام اللہ کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے افغانستان و انٹرپول سے درخواست کی جائے، رحمان ملک نے کہا ٹی ٹی پی کے موجودہ سربراہ مفتی نور ولی نے اپنی کتاب میں بے نظیر بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا ہے، قتل کی سازش مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے کمرہ نمبر 96 میں عباد الرحمان نے تیار کیا تھا، بیت اللہ محسود نے دو خودکش بمبار مہیا کئے تھے جو رات کمرہ نمبر 96 میں رہے، جے آئی ٹی نے ان طلباء کے مدرسے سے تصاویر، پتے اور والدین کے ساتھ اصل داخلہ ریکارڈ اکٹھا کیا، نصراللہ 26 دسمبر 2007 کو راولپنڈی میں خودکش حملہ آور لایا تھا، نصراللہ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آپریشن کے دوران مارا، کیس اب ہائی کورٹ میں فیصلے کے لیے زیر التوا ہے، رحمان ملک نے کہا امید ہے کہ بھٹو خاندان اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو ایک دن انصاف ملے گا، اسوقت کی حکومت نے محترمہ بینظیر بھٹو کو بلیو بک کے مطابق سیکورٹی نہیں دی، جب نواز شریف پر حملہ ہوا تو سیکورٹی ساری وہاں بھیجی گئی، واقعے کے فوری بعد کرائم سین کو دھویا گیا، پولیس افسران کی تفتیش کی گئی کہ کرائم سین کیوں دھویا گیا، محترمہ قتل کی شہادت ایک بہت بڑی سازش ہے، رحمان ملک نے کہا اب جب حکومت تحریک طالبان کیساتھ مذاکرات کر رہی ہے جسکی میں مخالفت کرتا ہوں، تحریک طالبان نے ہمیں زخم دیئے ہیں، تحریک طالبان ایک دہشتگرد تنظیم ہے، افغانستان طالبان حکومت اکرام اللہ کو ہمارے حوالے کر دے۔

Recent Posts

بلوچستان کے سرکاری ملازمین ڈیوٹی کے اوقات میں احتجاج نہیں کرسکتے، حکم نامہ جاری

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سرکاری ملازمین اب سڑکوں پر نکل کر احتجاج…

12 mins ago

پولیس اہلکار سید خان سرحدی رہا ہوگئے

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ کی مقامی عدالت نے توہین رسالت کے مبینہ ملزم کو قتل کرنےوالے پولیس…

17 mins ago

پی ٹی آئی نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس سے قبل ہی احتجاج کا فیصلہ کیوں کیا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 4 اکتوبر کو…

30 mins ago

پی ٹی آئی ایک دہشتگرد جماعت ہے، جو بار بار اپنے ہی ملک پر حملہ آور ہوتی ہے: مریم نواز

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی نہ…

37 mins ago

پی ٹی آئی ترکی کی گولن تحریک کی طرح پاکستان پر قبضہ کرنا چاہ رہی ہے: احسن اقبال

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر احسن اقبال نےکہا ہےکہ پی ٹی آئی ترکی کی گولن…

48 mins ago

ورلڈکلچر فیسٹیول: اطالوی فنکارہ کا کٹھ پتلی ڈرامہ، بغیر مکالموں کے کہانی بیان کردی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جیو اور جنگ کے اشتراک سے کراچی آرٹس کونسل میں جاری عالمی…

57 mins ago