جہاں تک نوازشریف کی نااہلیت کا تعلق ہے تو انہیں احتساب عدالت نے بھی سزا دے رکھی ہے جس کی اپیل زیر سماعت ہے . دوسرا سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجر بینک نے پانامہ لیکس کے کیس میں بھی ان کو ڈکلئیر کیا ہے کہ وہ صادق اور امین نہیں ہیں . نوازشریف تب اہل ہو سکتے ہیں جب وہ دونوں مشکلات عبور کر لیں . اگر وہ احتساب عدالت سے بری بھی ہو جاتے ہیں تو پھر بھی ان پر سپریم کورٹ والی قدغن رہے گی اور وہ تب ہی ختم ہو سکتی ہے اگر سپریم کورٹ یہ کہہ دے کہ ایک غلط بیانی پر کسی کو نااہل قرار دیا جاتا ہے تو وہ تا حیات ناہل نہیں ہو سکتا . . یہاں واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان بھی اس معاملے میں بول اٹھے تھے . وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال سمیت خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات اور نوازشریف کی سزا ختم ہونے سے متعلق خبروں پر بھی بات چیت کی گئی، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کی سزا کے خاتمے سے متعلق کہا کہ نوازشریف کی سزا ختم ہونے سے متعلق قیاس آرائیاں ہورہی ہیں، یہ کیسے ممکن ہے سزا یافتہ شخص کی سزا ختم ہوجائےذعمران خان نے کہا کہ پانامہ میں نواز شریف کا نام آیااور عدالت نے نوازشریف کو ڈس کوالیفائی کیا . نوازشریف نے عوام کا پیسا لوٹا اور بیرون ملک منتقل کیا . نواز شریف نے آج تک ایک منی ٹریل بھی پیش نہیں کی، پھر سزا ختم کرنا کیسے ممکن ہے . ایک مجرم کی سزا ختم کرکے نوازشریف کو کیسے چوتھی بار وزیراعظم بنایا جاسکتا ہے؟ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حیران کن بات ہے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن خیبرپختونخواہ الیکشن پر جشن منا رہی ہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے قانونی ماہر ایڈووکیٹ شاہ خاور سے سوال کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور نائب صدر ن لیگ مریم نواز کی نااہلی ختم ہو سکتی ہے . جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ
مریم نواز کو تو احتساب عدالت نے سزا دی ہے جس کے نتیجے میں وہ نااہل ہیں، اگر مستقبل میں وہ اس کیس سے بری ہو جاتی ہیں تو پھر ان کی نااہلیت ختم ہو جائے گی .
متعلقہ خبریں