اسلام آباد(قدرت روزنامہ)شہبازشریف ریاست کے ساتھ یانوازشریف کے ریاست مخالف بیانیے کےساتھ؟نئی بحث چھڑگئی،اطلاعات کے مطابق مشترکہ اپوزیشن کے اجلاس میں چھوٹی جماعتوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر سوالات اٹھادئیے .
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا منی بجٹ سے متعلق اہم اجلاس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف ذاتی مصروفیات کے باعث شرکت نہیں کریں گے جبکہ انہوں نے تمام اپوزیشن کے اراکین کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی ہدایت کردی ہے .
اجلاس سے قبل مشترکہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں چھوٹی جماعتوں کی جانب سے تنقید کی گئی کہ اپوزیشن لیڈر سنجیدہ نظر نہیں آرہے، عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب رہے، اپوزیشن متحرک نظر نہیں آرہی .
چھوٹی جماعتوں کی جانب سے مزید تنقید کی گئی کہ عوام اپوزیشن سے توقعات کر رہے ہیں مگر اپوزیشن متحرک اور فعال نہیں ہے، اپوزیشن لیڈر کو متحرک ہونا پڑے گا اور اجلاسوں میں شہباز شریف کو آنا چاہئے .
دوسری طرف مصدقہ اطلاعات ہیں کہ آج مالیاتی بل کے پیش کرنے کے موقع پر شہبازشریف جان بوجھ کراسمبلی نہیں آئے ،ادھر ان کے نہ آنے کے حوالے سے یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ شہبازشریف سمجھتے ہیں کہ نوازشریف پارٹی کو نقصان کی طرف لے کر جارہے ہیں اور وقت اور حالات کا تقاضا یہ ہےکہ ریاست کے ساتھ کھڑا ہوا جائے اس لیے شہبازشریف نے نوازشریف کی مرضی کے خلاف اجلاس میں شرکت نہیں کی
. .