(قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ لانے کے بعد 150 اشیاء مہنگی ہوں گی، گاڑیاں، دوائیں، ڈبل روٹی، ریسٹورنٹ کا کھانا مہنگا ہوگا .
منی بجٹ کے بعد بیکری آئٹم، موبائل فون، بچوں کے دودھ، ڈبے والی دہی، پنیر، مکھن، کریم، دیسی گھی، مٹھائی اور مسالا جات کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی .
درآمدی نیوز پرنٹ، اخبارات، جرائد، کاسمیٹکس، کتابیں، سلائی مشین، امپورٹیڈ زندہ جانور اور مرغی پر مزید ٹیکس لگے گا .
منی بجٹ کے بعد کپاس کے بیج، پولٹری سے متعلق مشینری، اسٹیشنری، سونا، چاندی، کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ بھی اس منی بجٹ کے بعد مہنگے ہوجائیں گے .
مِنی بجٹ میں تقریبا ڈیڑھ سو اشیا پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے، موبائل فونز پر ٹیکس 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرکے 7 ارب روپے اضافی حاصل کیے جائیں گے .
الیکٹرک کاروں پر ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیا جائے گا .
تندور پر تیار ہونے والے نان، روٹی اور شیر مال ،مقامی طور پر فروخت ہونے والے چاول، گندم اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا .
. .