کندھکوٹ(قدرت روزنامہ) سندھ سرکار کے بہترین طبی سہولتوں کے دعوے دھرے کے دھرے، کندھکوٹ کے سرکاری اسپتال میں تالے، خاتون نے رکشا ریڑھی پر بچے کو جنم دیا . خاتون کے اہلخانہ کے مطابق جب وہ سرکاری اسپتال گئے تو وہاں لیڈی ڈاکٹر موجود نہ تھی اور تالے لگے تھے .
وہاں سے ایک نجی اسپتال کا رخ کیا تو وہاں فیس بہت زیادہ تھی اور فیس بھرنے کی سکت نہ ہونے پر اسپتال انتظامیہ نے انہیں واپس لوٹا دیا جس کے بعد وہ واپس گھر جا رہے تھے کہ راستے میں بچے کی پیدائش ہوگئی .
تفصیلات کے مطابق ضلع کندھکوٹ کی تحصیل تنگوانی میں سرکاری اسپتال کو تالے لگے ہونے کے باعث غریب خاتون نے رکشا ریڑھی پر بچے کو جنم دے دیا . سندھ سرکار صوبے میں بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کا دعویٰ کرتی ہے لیکن اندرون سندھ یہ حال ہے کہ سرکاری اسپتالوں کو تالے لگے ہوئے ہیں جبکہ غریب خواتین سڑکوں اور رکشوں میں نئی زندگیوں کو جنم دینے پر مجبور ہیں .
کندھکوٹ کی تحصیل تنگوانی میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایک حاملہ خاتون کو طبیعت خراب ہونے پر سرکاری اسپتال لایا گیا . لیکن سرکاری اسپتال میں تو تالے پڑے ہوئے تھے ادھر خاتون کی حالت بگڑتی جارہی تھی جس پر اہلخانہ اسے لے کر ایک نجی اسپتال گئے لیکن وہاں فیس بہت زیادہ تھی . نجی اسپتال انتظامیہ نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو داخل کرنے سے انکار کردیا جس کے باعث مجبور خاندان واپس اپنے گھر روانہ ہوا . لیکن نئی زندگی نے تو دنیا میں آنا تھا، خاتون نے ایک رکشا ریڑھی پر بچے کو جنم دیا ہے .
. .