(قدرت روزنامہ)شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ عدالت بھی نوازشریف کو اشتہاری ڈکلیئرکرچکی ہے .
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کولگتا ہےنوازشریف ٹھیک ہیں توگراؤنڈ موجود ہے .
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نےعدالتی حکم کی نافرمانی کی ہے ، شہبازشریف خود اس رمضان شوگرملزکے مالک تھے ، شہبازشریف بھائی کے واپس نہ آنے پرتوہین عدالت کے مرتکب ہوئے ، عدالت شہبازشریف کونوازشریف کوواپس لانے کا حکم دے سکتی ہے .
شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ آسٹریلین حکومت نےٹینس اسٹارنوواک جوکووچ کا ویزا پھرمنسوخ کردیا ، جوکووچ کو اب ملک بدر ہونے کا سامنا ہے ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو ایک بار جانے کی اجازت دی تھی ، نوازشریف کے معاملے پر وفاقی حکومت پارٹی تھی .
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ نوازشریف4سال سے بیمارہیں یہ عوام کوپتا ہے ، عدالت بھی نوازشریف کو اشتہاری ڈکلیئرکرچکی ہے ، نوازشریف کی بیماری کیا ہے اور علاج کیا ہورہا ہے یہ نہیں بتایا گیا .
انہوں نے کہا کہ عدالتیں توپہلے ہی نہیں مانتی کہ نوازشریف بیمار ہیں ، رمضان شوگر ملز آپ کے بچوں کی نہیں آپ کی بنائی ہوئی ہے ، کیس یہ ہے انہوں نے بےنامی اکاؤنٹس سے پیسےوصول کیے ، 14 بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز انکےملازمین ہیں .
شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہبازشریف اور حمزہ شہبازنے بینکنگ کورٹ سے ضمانت لی تھی ، اشتہاری قرار دینے سے پہلےانکوموقع دیا تھا وہ واپس آجائیں ، ایف آئی نےبینکنگ کورٹ میں چالان جمع کرایاہے ، ایف آئی اے نے کہا بینکنگ کورٹ کا اختیار نہیں ہے .
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ بینکرزکے رول پرایف آئی اے نے کوئی کوئی حتمی جواب جمع نہیں کرایا ، ایف آئی اے نے بینکرزکے کردار کو لیکراسٹیٹ بینک کوکیس ریفرکیا .
انہوں نے کہا کہ بینکنگ کورٹ نے ایف آئی اے کی درخواست قبول کرلی ہے ، بینکنگ کورٹ میں شہبازشریف،حمزہ شہباز کاکیس تھا ، شہبازشریف پیش نہیں ہوئے وہ اسلام آباد میں تھے ، اکاؤنٹس کھولنے میں بینکرز کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ، بینکرکےرول پرآج رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی .
. .