اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ایف بی آرافسر نے معمولی رقم کے ریفنڈ پر بزرگ شہری کو قانونی چارہ جوئی پرمجبورکیا، 2 ہزار 333 روپے کے ریفنڈ کے معاملے کو ایک سال تک لٹکایا گیا، صدرمملکت نے ایف بی آر کی انتظامی ناانصافی پر 82سالہ بزرگ شہری سے معذرت کرلی . تفصیلات کے مطابق صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی انتظامی ناانصافی پر بزرگ شہری سے معذرت کرلی .
صدرعارف علوی نے ایف بی آر کے افسران کی جانب سے 82 سالہ ٹیکس دہندہ کے ساتھ ناروا سلوک پر برہمی کا اظہار کیا . صدر مملکت کا کہنا تھاکہ ایف بی آرافسر نے معمولی رقم کے ریفنڈ پر بزرگ شہری کو قانونی چارہ جوئی پرمجبورکیا، 2 ہزار 333 روپے کے ریفنڈ کے معاملے کو ایک سال سے زیادہ عرصہ تک لٹکایا گیا .
ڈاکٹر عارف علوی نے ہدایت کی کہ چیئرمین ایف بی آر غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے پورے نظام کا جائزہ لیں .
انہوں نے کہا کہ ایف بی آرکی بدانتظامی پربزرگ شہری عبدالحمیدخان سے معذرت چاہتا ہوں، ایف بی آر میں کسی ایک افسر کو بھی معاملے پر غور کرنے کی توفیق نہ ہوئی . صدر کا کہنا تھاکہ معاملے میں شامل تمام فیصلہ سازوں کے خلاف تعزیری کارروائی کی جانی چاہیے . واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال 17 دسمبر 2021 کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک میں خاتون کو ہراساں کرنے والے شخص کی سروس بحالی کی اپیل مسترد کردی تھی .
متاثرہ خاتون نے بینک انتظامیہ کو مینیجر نعیم اقبال کی جانب سے ہراساں کرنے اور دوران ڈیوٹی غیر اخلاقی حرکات سے آگاہ کیا تھا، جس کے بعد بینک نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی . تحقیقاتی کمیٹی نے بینک میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کے بعد نعیم کو ثبوت دکھائے اور جرم سے متعلق پوچھا تو اُس نے اعتراف کیا تھا . بینک منیجر پر عائد ہراسانی الزام سچ ثابت ہونے پر اُسے نوکری سے فوری طور پر برطرف کر کے تمام بینکس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ دوبارہ اسے ملازمت کا موقع فراہم نہ کریں .