میرا بیٹا بہت تکلیف میں تھا۔۔ جانیں بیٹے کے دل کےعلاج کے لیے 2 سال میں کروڑوں کے عطیات جمع کرنے والی ماں کی دکھ بھری کہانی

(قدرت روزنامہ)کچھ بیماریاں انسان کے ساتھ ہی جنم لیتی ہیں اور اس کے ساتھ تب تک رہتی ہیں جب تک وہ حیات ہے . بعض بیماریاں اتنی پیچیدہ نہیں ہوتی اور وہ وقت کے ساتھ ختم ہوجاتی ہیں لیکن چند ایسی ہوتی ہیں جو لاعلاج ہوتی ہیں .

ایسی ہی ایک معصوم بچے کی کہانی آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں جو عجیب مرض میں مبتلا ہے لیکن اس کی مسکراہٹ اس کے اہل خانہ کو خاص بات کی امید دلاتی ہے کہ اس کا علاج ممکن ہے . برطانوی خبررساں ادارےکے مطابق بچے کا نام سید محمد اسلان ہے جس کی عمر صرف چار برس کی ہے . آسلان ویسے تو عام بچوں کی طرح ہی ہے لیکن ایک ایسے غیر معمولی مرض میں مبتلاہے جس کا علاج ناممکن ہے . انڈیپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سید آسلان کی والدہ نمرہ نے کہا کہ ہمیں ڈھائی سال لگے یہ چیز جاننے میں کہ میرے بیٹے آسلان کو کیا بیماری ہے . انہوں نے بتایا کہ آسلان کا دل اور معدہ دائیں جانب ہے اور پیٹ بھی دائیں طرف ہے . سید آسلان کی والدہ نےبتایا کہ ان کے بیٹے کا لبلبہ ار پتا نہیں ہیں جس کے باعث اسے ایک نارمل انسان کی بنسبت زیادہ بیماریاں لگ جاتی ہیں . بیٹے کی والدہ نمرہ نے بتایا کہ آسلان کا علاج پاکستان کے کسی بھی خطے میں نہیں ہوسکتا . دنیا میں بہت ہی کم سینٹرز ہیں جہاں علاج ممکن ہے . ان کا کہنا تھا کہ سب سے بہترین سینٹرز امریکی شہر بوسٹن میں واقع ہے جو بوسٹن چلڈرن اسپتال کے نام ہے . آسلان کی والدہ نے بتایا کہ سرجری کا خرچہ ساڑھے تین سے چار کروڑ روپے ہے . والدہ کے مطابق اتنی رقم جمع کرنا مشکل کام تھا تو اس کے لیے انہوں نے فنڈ ریسنگ کرنا شروع کی . انہوں نے بتایا کہ ہم نے سوشل میڈیا کے ذریعے آسلان کی بیماری اور مشکلات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا . آسلان کی والدہ نے کہا کہ ملک ریاض صاحب کی جانب سے رابطہ کیا گیا اور انہوں نے 50 فیصد سرجری کی ادائیگی کی تھی . اور چند ہی دنوں میں سرجری کی رقم تک ہم نے رسائی حاصل کرلی ہے . . .

متعلقہ خبریں