لاہور(قدرت روزنامہ) پروفیشنل ریسرچ فورم کے چیئرمین سید حسن علی قادری نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے ڈالر نے ہماری معیشت کے گرد مضبوط شکنجہ ڈال رکھا ہے ،حکومت ڈالر کی خرید وفروخت کے حوالے سے ایک جامع اور موثر پالیسی بنائے ،ڈالر ز کی کمی کو دور کرنے کیلئے برآمدات کے موجودہ حجم کو دو گنا کرنے کیلئے قومی پالیسی کا اعلان کیا جانا چاہیے .
اپنے ایک بیان میں انہو ں نے کہا کہ حکومت کی بعض پابندیاں بلا جواز ہیں جس کی وجہ سے فارن ایکسچینج میں اضافہ نہیں ہو رہا ،حکومت ڈالر کی غیر قانونی اور بلیک میں خرید و فروخت پر ضرور گرفت کرے لیکن بلا جواز پابندیاں عائد نہ کی جائیں .
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی خریداری کی وجہ سے بلیک مارکیٹ وجود میں آئی جس کا فری مارکیٹ سے ریٹ 5 روپے زیادہ ہوتا ہیجبکہ ہنڈی اور حوالہ کا فری مارکیٹ سے ریٹ 10 روپے زیادہ ہوتا ہے، اس صورتحال کے باعث پچھلے 3 ماہ سے 20 کروڑ ڈالر آمدنی کم ہوئی ہے اور 3 ارب ڈالر سے کم ہوکر 2 ارب 40 کروڑ ڈالر تک آگئی ہے .
انہوں نے کہا کہ انٹربینک میں ایکسچینج کمپنیاں ہر ماہ 400 ملین ڈالر کا کاروبار کررہی تھیں اور اب وہ 200 ملین ڈالر کا کاروبار کررہی ہیں،نقصان کی بڑی وجہ افغانستان ہے، افغانستان کی ہر ماہ امپورٹ 500 ملین ڈالر ہے جو پاکستان، ایران اور چین سے امپورٹ کی جاتی ہے، افغانستان کے ڈالر منجمد ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ڈالر بلیک مارکیٹ سے حاصل کئے جارہے ہیں .
. .