لاہور(قدرت روزنامہ) سیشن کورٹ لاہور نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سزا پانے والی غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا پاسپورٹ سمیت دیگر سامان واپس کرنے کا حکم دیا ہے . عدالت نے غیر ملکی ماڈل کا موبائل فون، شناختی کارڈ اور دیگر اشیا کی سپرداری کا حکم دیا ہے .
عدالت نے قرار دیا کہ موبائل فون، پرس اور شناختی کارڈ وغیرہ مال مقدمہ نہیں ہیں .
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام چیزیں ٹریزا سے چیکنگ کے دوران قبضہ میں لی گئیں تھیں . غیر ملکی ماڈل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ کسٹم حکام نے گرفتاری کے وقت ان کی اشیاء قبضہ میں لے رکھی تھیں،عدالت ان کا سامان واپس کرے کا حکم دے . . غیر ملکی ماڈل ٹریزا کو چار سال بعد ہائیکورٹ نے بری کیا کیا تھا . استدعا کی گئی کہ کسٹم حکام نے گرفتاری کے وقت ٹریزا کی اشیا ء قبضہ میں لے رکھی تھیں ،گذشتہ ماہ منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں ملوث غیر ملکی ماڈل ٹریزا نے پولیس کی جانب سے تحویل میں لئے جانے والے اپنے سامان کی واپسی کے لئے عدالت میں درخواست کی تھی .
ماڈل ٹریزا کو اس کے سامنے سے منشیات برآمد ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جبکہ مقامی عدالت نے مقدمہ کرنے کے بعد غیر ملکی ماڈل کو بری کردیا گیا تھا . واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ٹریزا کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی تھی . تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ ٹریزا کی جس خاتون کانسٹیبل نے ائیرپورٹ پر تلاشی لی اسے گواہ ہی نہیں بنایا گیا،تلاشی لینے والی کانسٹیبل کو گواہ نہ بنا کر استغاثہ نے سب سے اہم گواہی روکی،اس پر کوئی تفتیش نہیں کی گئی کہ ائیر پورٹ سے کسٹم ہائوس مبینہ منشیات کب اور کیسے پہنچی،ائیر پورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں لی گئی،ایسے واقعات میں سی سی ٹی وی ضروری ہوتی ہے جس سے جھوٹے کیس کا امکان ختم ہو جاتا ہے،مدعی کا یہ بیان ہونا چاہیے تھا کہ اس نے کیس پراپرٹی کسٹم ہاوس جمع کرائی،استغاثہ کے کیس میں ایسے نقائص کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،استغاثہ ٹریزا کے خلاف کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہی اسلئے اسے بری کیا جاتا ہے .
واضح رہے کہ یورپی ملک چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریزا کو 10 جنوری 2018 کو ساڑھے 8 کلو ہیروئن بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش میں لاہورایئر پورٹ سے متحدہ عرب امارات جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو منشیات کیس میں قید کی سزا سنائی تھی .