(قدرت روزنامہ)حکومت نے ملکی معیشت کے نظر ثانی شدہ اعدادو شمار جاری کردیئے . مسلم لیگ (ن ) کےدور حکومت کے آخری سال میں جی ڈی پی 6.1 فیصد تھی .
2020-21 میں ملکی معیشت کا نظر ثانی حجم 346.76 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا .
پلاننگ کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق 2017-18 میں جی ڈی پی 13 سال کی بلند ترین سطح پر تھی . 2020-21 میں عبوری جی ڈی پی 3.94 فیصد تھی . 2020-21 میں زرعی شعبہ کی نظر ثانی پیداوار 3.48 فیصد رہی . گذشتہ برس صنعتی شعبہ کی نظر ثانی پیداوار 7.79 فیصد رہی . خدمات کے شعبہ کی نظر ثانی پیداوار 5.70 فیصد رہی . پلاننگ کمیشن کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ2020-21 میں ملکی معیشت کا نظر ثانی حجم 346.76 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا . گذشتہ برس فی کس آمدن 1666 ڈالرز رہی . معاشی شرح نمو کے نظر ثانی شدہ اعدادو شمار 2015-16 کی ریبیسنگ پر جاری کئے گئے . اس سے قبل جی ڈی پی کے اعدادوشمار 2005-06 کی بنیاد پر جاری کئے گئے تھے . پلاننگ کمیشن کے مطابق نیشنل اکاونٹس کی ہر پانچ سال بعد ری بیسنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے . گذشتہ برس خدمات کے شعبہ کی عبوری پیداوار 4.43 فیصد تھی . گذشتہ برس صنعتی شعبہ کی عبوری پیداوار 3.57 فیصد جبکہ زرعی شعبہ کی عبوری پیداوار 2.77 فیصد تھی .
. .