ڈاکٹر سید نادر علی جو کہ دبئی کے ایک اسپتال میں تعینات ہیں انھیں اوائل جون میں اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لیے کراچی آنا پڑا تھا . انکا کہنا ہے کہ گولڈن ویزا نے ہمیں یہ اعتماد دیا تھا کہ ہم فلائٹ معطلی کے اس دور میں بھی پاکستان جاسکیں گے، میرے بہت سارے ڈاکٹر دوست پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں اور گولڈن ویزا نہ ہونے کی وجہ سے انھیں انتظار کرنا پڑیگا . پہلے تو ہم پریشان تھے کہ رسک لیں کہ نہیں . پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ چلنا چاہییے اور ہم خوش ہیں کہ ہم نے اپنی والدہ کی عیادت بھی کی اور واپس بھی آگئے . . .
(قدرت روزنامہ)پاکستان سے متحدہ عرب امارات جانے والی فلائٹ میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اور ان کی اہلیہ نے اپنے تین بچوں کے ساتھ تقریباً خالی جہاز میں سفر کیا .
بتایا جاتا ہے کہ امارات کی جانب سے دس سالہ گولڈن ویزا کے حامل اس پاکستانی خاندان کے لیے یہ ویزا لائف لائن ثابت ہوا اور گلف ایئر کا یہ 300 نشستوں والا بوئنگ 777 جہاز عید الضحیٰ کی وجہ سے اپنے مقررہ وقت پر روانہ ہوا .
متعلقہ خبریں