تاہم چڑیا گھر کی انتظامیہ نے دیگر جانوروں کو وائرس سے بچانے کے لیے ویکسین کا عمل تیز کر دیاہے . جنگلی حیات کی نگہداشت کے ماہرین نے بتایا کہ برفانی چیتے کو گزشتہ جمعرات سے کھانسی اور زکام تھا، جس کے بعد اس کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا، جس میں وائرس کی تصدیق ہوئی، لیکن برفانی چیتے میں کوئی خطرناک علامات موجود نہیں ہیں . انتظامیہ کے مطابق ان کے لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ چیتے کو وائرس کہاں سے لگا، لیکن وہ جنگلی حیات کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں . جنوری سے ڈاکٹرز جانوروں کو عطیہ کیے جانے والے اسپائک پروٹین ویکسین لگا رہے ہیں، جو انسانی استعمال کے لئے نہیں ہیں . سین ڈیاگو کے گوریلوں میں کورونا وائرس بڑھنے کے بعد چڑیا گھر نے اس ویکسین کا کامیاب استعمال کئی بندروں پر بھی کیا . چڑیا گھر کی نیوز ریلیز کے مطابق، چڑیا گھر میں ویٹرنری ٹیمیں وائرس سے متاثر ہونے والے وائلڈ لائف جانوروں پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہیں، جن میں چیتے، شیر، جیگوار، پہاڑی شیر اور دیگر شامل ہیں . یہ پہلی بار نہیں ہوا جب امریکا کے چڑیا گھر میں چیتے میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہو . اس سے پہلے دسمبر میں لوئس ول چڑیا گھر میں ایک ساتھ تین چیتوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی . جو چڑیا گھر کے عملے سے ہی متاثر ہوئے تھے . سنو لیپرڈ ٹرسٹ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں برفانی چیتوں کی تعداد صرف 4 سے 6 ہزار رہ گئے ہیں . جنہیں معدوم ہونے سے بچانے کے لیے عالمی طور پر فوری اقدامات کرنے ہوں گے . .
کیلی فورنیا(قدرت روزنامہ)امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سین ڈیاگو کے چڑیا گھر میں موجود نایاب چیتے میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے . میڈیارپورٹس کے مطابق چڑیا گھر میں جانوروں کو عالمی وبا سے بچانے کے لیے ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے لیکن متاثرہ چیتے کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی .
متعلقہ خبریں