سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے رہنماء پیپلزپارٹی سید خورشید شاہ کی ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب نے خورشید شاہ پر بےنامی داروں کا الزام لگایا، نیب الزام کے دفاع میں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے دو سال بعد بھی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا . دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس منصورعلی شاہ نے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے، تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب خورشید شاہ اوران کے فیملی ممبران کے اثاثوں سے متعلق ٹھوس مواد پیش نہیں کرسکا، بےنامی داروں کی جائیداد خورشید شاہ کی ہونے اور اثاثوں کی سیل ڈیڈ مالیت مسترد کرنے کے شواہد بھی پیش نہیں کیے گئے، نیب نے خورشید شاہ کی زرعی آمدن کا تخمیمہ بھی قانون کے مطابق نہین لگایا .

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بنکنگ ٹرانزیکشنز سے متعلق لگائے الزامات کو تسلیم کرنے کا بھی کوئی گراونڈ نہیں . عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ نیب الزام کے دفاع میں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے دو سال بعد بھی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا، لہذا خورشید شاہ کو مزید حراست میں رکھنا غیرقانونی اور بنیادی حقوق کے منافی ہوگا، جس پر عدالت نے خورشید شاہ کی ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی .
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ اور احتساب شہزاد اکبر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، انہوں نے خود ٹویٹر پر استعفیٰ دینے کی تصدیق کی . شہزاد اکبر نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو بھیج دیا ہے اور امید ہے عمران خان کی زیر قیادت احتساب کا عمل جاری رہے گا .

. .

متعلقہ خبریں