حسنین شاہ کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرائے جانے کا انکشاف

(قدرت روزنامہ)حسنین شاہ کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرائے جانے کا انکشاف
لاہور میں صحافی قتل کیس کی ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو بھجوا دی گئی

رپورٹ کے مطابق حسنین شاہ کو شملہ پہاڑی کے قریب نشانہ بنایا گیا حسنین شاہ کو دو موٹر سائیکل سواروں نے گولیاں ماریں ،حسنین شاہ کے سینے اور پیٹ میں 10 سے زائد گولیوں کے نشان تھے حسنین شاہ کو پیشہ ور قاتل کی مدد سے نشانہ گیا،حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہے حسنین شاہ کے موبائل کی سی ڈی آر بھی نکلوا لی گئی ہے واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے آئی جی پنجاب نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے 4 مشکوک افراد زیر حراست لئے ہیں، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے ،فوٹیجز سے پتہ چلا ہے کہ شوٹرز حسنین شاہ کو قتل کرنے کے بعد برانڈرتھ روڈ تک گئے مزید سی سی ٹی وی کیمروں سے ریکارڈ لینے کا سلسلہ جاری ہے

دوسری جانب ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے لاہور میں صحافی حسنین شاہ کے قتل کے خلاف پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کرا دیا ، توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ حسنین شاہ قتل کیس میں ملزمان کی گرفتاری بارے ایوان کو آگاہ کیا جائے،

واضح رہے کہ لاہور پریس کلب کے باہر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے حسنین شاہ کی موت ہو گئی حسنین شاہ اپنی گاڑی پر سوار کلب آ رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، صحافیوں کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر موجود تھی-

حسین شاہ کرائم رپورٹر تھے ان کا تعلق کیپٹل ٹی وی سے تھا . نامعلوم افراد فائر کرکے فرار ہوگئے،نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس موٹر سائیکل پر ملزمان آئے اور گولیاں چلائیں

لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری، سینئر نائب صدر سلمان قریشی، نائب صدر ناصرہ عتیق، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، جوائنٹ سیکرٹری سالک نواز، فنانس سیکرٹری شیراز حسنات اور اراکین گورننگ باڈی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی-

.

.

متعلقہ خبریں