رپورٹ: مطیع اللہ مطیع
بلوچستان اسمبلی: عوامی نیشنل پارٹی کی رکن اسمبلی شاہینہ کاکڑ کی موٹروے ایسٹ ریجن کی عدم فعالیت سے متعلق قرارداد متفقہ طورپر منظورکرلیگئی . گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کی رکن شاہینہ کاکڑ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نارتھ ریجن کوئٹہ ، سائوتھ ریجن خضدار اور ویسٹ ریجن گوادر کی شاہراہوں پر موٹروے پولیس مکمل طور پر فعال ہے اور ان کے متعلقہ جنرل منیجرز بھی ہر ریجن میں تعینات ہیں جبکہ اس کے برعکس ایسٹ ریجن قلعہ سیف اللہ میں تاحال نہ تو موٹر وے پولیس فعال ہے اور نہ ہی ان کا کوئی جنرل منیجر تعینات ہے جس کی وجہ سے ایسٹ رین قلعہ سیف اللہ میں آئے روز ٹریفک حادثات رونما ہورہے ہیں اور صوبے کے سینکڑوں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت( وزارت مواصلات) سے رجوع کرے کہ وہ فوری طو رپر مذکورہ ایسٹ ریجن میں موٹروے پولیس کو فعال اور ان کے جنرل منیجر کی تعیناتی کو بھی یقینی بنائے تاکہ علاقے میں ٹریفک حادثات کا سدباب ممکن ہوسکے .
قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ 2017ء میں صوبے میں چار مزید ڈویژنز کے قیام کی منظوری دی گئی تھی تاہم قلعہ سیف اللہ ڈویژن اب تک غیر فعال ہے ٹریفک حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں جن میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں . وفاقی حکومت کو مراسلہ ارسال کیا جائے کہ وہ قلعہ سیف اللہ میں جنرل منیجر کی تعیناتی کو یقینی بنائے . جے یوآئی کے واحد صدیقی ، پشتونخوا میپ کے نصراللہ زیرئے اور صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو سردار عبدالرحمان کھیتران نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہمیت کی حامل قرار داد ہے جسے متفقہ طو رپر منظور ہونا چاہئے . صوبائی وزیر مبین خلجی نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزیراعظم نے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی منظوری دی ہے اس سلسلے میں ٹینڈر بھی ہوا ہے اور منصوبے پر جلد کام شروع ہوجائے گا کچلاک سے ژوب تک شاہراہ کو بھی دو رویہ کیا جارہا ہے بعدازاں ایوان نے قرارداد منظور کرلی .
. .