دعا منگی کیس، ملزم کا فرار ہونا پولیس اہلکاروں سے ڈیل کا نتیجہ

کراچی (قدرت روزنامہ) دعا منگی کیس میں ملزم کا فرار ہونا پولیس اہلکاروں سے ڈیل کا نتیجہ ہے . جنگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق دعا منگی کیس کے مرکزی ملزم کے فرار ہونے کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کو پولیس اہلکار قیدیوں کی وین میں نہیں بلکہ پرائیویٹ گاڑی میں لائے تھے .

پولیس اہلکار کی ملزم سے ڈیل کا بھانڈا طارق روڈ کے شاپنگ مال کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے پھوڑ دیا .
پولیس اہلکار زوہب کو شاپنگ کے لیے قیدیوں کی وین کی بجائے پرائیویٹ گاڑی میں طارق روڈ جوتے دلانے لے گئے جہاں سے وہ باآسانی فرار ہو گیا . دعا منگی کیس میں گرفتار ملزم زوہیب قریشی کے فرار کے معاملے پر پولیس نے نجی شاپنگ سینٹر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی . س کے حوالے سے پولیس نے دعوی کیا کہ شلوار قمیض ماسک اور پی کیپ پہنا شخص مبینہ طور پر زوہیب قریشی ہے، ملزم کو شاپنگ بیگ اٹھائے مال میں داخل ہوتا دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ملزم شاپنگ مال میں پچھلے دروازے سے داخل ہوا .

پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ، ملوث دونوں اہلکار محمد نوید اور حبیب ظفر کو گرفتار کر کے ان کے ابتدائی بیان ریکارڈ کیے گئے . وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دعا منگی کیس کے ملزم کی پولیس حراست سے فرار کا نوٹس لے لیا اور آئی جی اورسیکریٹری داخلہ کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کردی ہے . وزیراعلی سندھ نے ایس ایس پی کورٹ پولیس کو معطل کرنیکی بھی ہدایت کردی جبکہ دونوں پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا گیا ہے .
مراد علی شاہ کو معاملے پر بریفنگ میں بتایا گیا واقعہ کی ایف آئی آردرج کرکے تفتیش کی جارہی ہے اور پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹی تشکیل دے دی ہے . وزیراعلی سندھ نے پولیس کوہدایت دی کہ ملزم کوگرفتارکرکے رپورٹ دی جائے . یاد رہے ملزم ذوہیب قریشی کو کل عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، حاضری کے بعدپولیس کیساتھ خریداری کے بہانے ملزم مارکیٹ سے فرارہوا، ملزم کو واپس جیل پہنچانے کی ذمہ داری ہیڈ کانسٹیبل نوید اور کانسٹیبل ظفر کی تھی . ملزم ذوہیب قریشی کو ایک کیس میں 3 سال کی سزا اور جرمانہ ہوچکا ہے .

. .

متعلقہ خبریں