پاکستان نے کوویڈ 19 وبا کے دوران انسانی سرمائے کو منفی اثرات سے تحفظ دینے کے لیے ٹھوس انداز میں کام کیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر
ڈاکٹر نشتر نے کہا کہ وبائی مرض نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ ڈیٹا انوویشن، ترسیل کے نظام اور سالمیت اور احتساب کے لئے عزم،عوامی شعبے کی ترسیل میں موجود دیرینہ خرابیوں سے نمٹنے کے لئے کس قدر اہمیت کے حامل ہیں اور آج پاکستان کی تبدیلی و اصلاحات ان اوصاف سے منسلک ہیں ، انہوں نے کہا کہ دوسری بات یہ کہ ڈیجیٹل تفریق کو دور کرنے کے لئے مالی اور ڈیجیٹل خواندگی میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنا ہوگا اور اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے معاشی تحفظ کو بڑھاوا دینے کے مجموعی ڈیزائن میں مالی شمولیت کو فروغ دیا ہے . انہوں نے کہاکہ تیسری بات یہ کہ ، ہمیں وبائی بیماری کے دوران منفی حکمت عملیوں سے انسانی سرمائے کی حفاظت کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں پاکستان پہلے چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ٹھوس اقدامات سر انجام دیئے . ڈاکٹر نشتر نے کہا کہ ہم نے معاشرتی تحفظ کے مقاصد کے مرکزہ میں تعلیم تک غذائیت اور مالی رسائی رکھ دی ہے، کووڈ 19 وبا کی وجہ سے رکاوٹوں کے باوجود ،ہم ملک بھر میں ایک نئے صحت اور غذائیت سے متعلق سی سی ٹی کو آگے بڑھانے کے راہ پر ہیں اور پہلے ہی ہم نے اپنے مشروط تعلیمی کیش ٹرانسفر پروگرام کو قومی سطح پر بڑھاوا دیا ہے . . .