ان کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی تکنیکی اور خطرناک ڈھلوان پر ہونے کی وجہ سے لاشوں کو لانا مشکل ہے، اپنے والد علی سدپارہ اور کھوئے ہوئے ساتھیوں کی تعظیم کے لئے میں نے آج صبح 8 بج کر10 منٹ پر ایک بار پھر کے 2 کی چوٹی پر قدم رکھا ہے، میں اپنی جان کی بازی ہارنے والے کوہ پیماؤں کی لاشوں کو کسی محفوظ جگہ پر منتقل کر رہا ہوں اور اوپر کی رکاوٹوں سے فوری بازیابی بہت ساری جانوں کو خطرے میں ڈالے بغیر ممکن نہیں ہے .
ہم تینوں کوہ پیمائوں کے خاندانوں اور ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد مزید نقصانات اور جانوں کو خطرے کے بغیر لاشوں کی بازیافت کے امکانات بعد کے مرحلے میں کیے جائیں گے . میں پاکستانی عوام کی محبت اور دعاؤں کیلئے پوری قوم کا شکر گزار ہوں، میں کے ٹو پر موجود ہر شخص سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ لاشوں کی کوئی تصاویر یا ویڈیو شیئر نہ کریں کیوں کہ ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے لئے تکلیف دہ ہے‘‘ . . .Last few days have been challenging and lucky for us all, high up in the mountains. With whole nation waiting and looking to hear about search and recovery of their hero #AliSadpara. We are lucky enough to find the bodies of my companions from #K2Winter2021 and trying to 1/n
— Sajid Ali Sadpara (@sajid_sadpara) July 28, 2021