سندھ حکومت کے لئے نئی مشکل کھڑی ہو گئی ،مصطفی کمال نے کراچی کے 12مقامات پر دھرنا دینے کی دھمکی دے دی

کراچی(قدرت روزنامہ)پاک سر زمین پارٹی(پی ایس پی) کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ نام نہاد جمہوری صوبائی حکومتیں اٹھارویں ترمیم سے ملنے والے اختیارات و وسائل نچلی سطح پر منتقل نہیں کررہیں،پی ایس پی کراچی سے کشمور تک کی عوام کے لیے حکمرانی چاہتی ہے، اگر سندھ حکومت نے 1200 ارب روپے ڈسٹرکٹ میں منتقل کرنے کا نظام نہیں بنایا تو اب کی بار شہر کے 12 مختلف مقامات پر دھرنا دیں گے .

 ڈسٹرکٹ ایسٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی پی ایس پی میں شمولیت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید مصطفی کمال نے کہاکہ سندھ کے وزیر اعلی کو ہر سال ایک ہزار ارب ملتے ہیں، 200 ارب روپے یہ کراچی سے ٹیکس کے زریعے کماتے ہیں، وزیر اعلی ان 1200 ارب روپے کو ذاتی جاگیر سمجھ کر خرچ کررہا ہے اور نیچے وسائل منتقل نہیں کر رہا جسکی وجہ سے عوام میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے،حکمران جب تک حکومت کرتے رہتے ہیں تب تک انہیں پنجاب، اسٹیبلشمنٹ اور وفاق سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا لیکن جیسے ہی حکومت ختم ہوتی ہے تو اختیارات اور وسائل پر قابض حکمران عوام سے کہتے ہیں کہ پنجاب، اسٹیبلشمنٹ اور وفاق تم پر ظلم کررہا ہے، اس طرح وہ عوامی جذبات کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے انہیں مسلح کرتے ہیں اور ریاست کے خلاف استعمال کرتے ہیں، پاک سر زمین پارٹی ناعاقبت اندیش حکمرانوں کو پاکستان کے نوجوانوں کو ریاست کے خلاف استعمال کرنے نہیں دے گی .

 

انہوں نے مزید کہا کہ وفاق سے 56 فیصد پیسے لے کر صوبے نیچے نہیں دے رہے،وفاق کو 44 فیصد میں سے قرضے واپس کرنے ہیں، فوج چلانی ہے جبکہ صوبوں کے یہ مسائل نہیں، وزرا اعلی این ایف سی ایوارڈ میں ملنے والے پیسوں کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں،سندھ کو 56 فیصد کا 27 فیصد ملتا ہے، پاکستان کے آئین میں تین ترامیم کی اشد ضرورت ہے جن میں پی ایف سی ایوارڈ کے ذریعے این ایف سی ایوارڈ براہ راست صوبائی حکومت کے زریعے ڈسٹرکٹ کو منتقل کیا جائے . مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 140 اے کے تحت لوکل گورنمنٹ اور ماتحت محکموں کے اختیارات پاکستان کے آئین میں ناصرف شامل کیے جائیں بلکہ ان کے اختیارات واضح طور پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرز پر لکھے جائیں تاکہ کوئی وزیر اعلی آئین کی تشریح اپنے مطلب سے نا کرسکے،تیسری ترمیم کے زریعے بلدیاتی انتخابات کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے مشروط کیے جائے تاکہ جمہوریت کو اسکی روح کے مطابق لاگو کیا جاسکے .

. .

متعلقہ خبریں