ملک میں دو نئی سیاسی جماعتیں بننے جارہی ہیں ، ناراض ر ہنما ئوں کو شامل کیاجائے گا، تہلکہ خیز انکشاف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نجی ٹی وی پرواگرام میں سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا ہے کہ ملک میں دو نئی سیاسی جماعتیں بننے جارہی ہیں ہو سکتا ہے کہ سیاسی اتحاد بن جائیں . سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ چودھری نثار علی خان بھی ایکٹو ہو چکے ہیں ، جناح لیگ پر کام ہو رہا ہے ، اس میں ن لیگ کے ناراض رہنما شامل کیے جائیں گے .
قبل ازیں اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک ابھی بھی ہوا میں ہی ہے . رانا عظیم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی طرف سے یہ بات چل رہی ہے کہ جہانگیر
ترین سے رابطہ ہو گیا میں نے جہانگیر ترین کو فون کیا تو پتہ چلا وہ تو جنوبی پنجاب میں ہیں ، جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ہم حکومت کیساتھ ہیں . دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جہانگیر ترین تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت دے دی . تفصیلات کے مطابق حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے مشن پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جہانگیر ترین سے ملاقات ہوئی . نجی ٹی وی اے آروائی کےمطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کی جانب سے گزشتہ رات ہونیوالی ملاقات کوانتہائی خفیہ رکھا گیا، ملاقات میں فضل الرحمان نے جہانگیرترین کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت دے دی . واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے وزرا کو اسناد فارغ ہونے کی دلیل ہے،جس کا مطلب کھیل ختم ہو چکا ہے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے رائیونڈ روڈ پر واقعہ مدرسہ جامعہ مدینیہ جدید میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کچھ پتہ نہیں چلتا کہ کیا کر رہی ہے کل انہوں نے وزیروں کو اسناد دیں اور اسناد تب دی جاتی ہیں جب لگتا ہے کہ کھیل ختم ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں دنیا نے ہماری معاشی ترقی کو تسلیم کر لیا ہے تو پھر وزیر خزانہ کو کیوں محروم رکھا گیا ہے، اگر معاشی ترقی ہو رہی ہے تو پھر وزیر خزانہ کو سرٹیفکیٹ کیوں نہیں دیا گیا،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کہتے ہیں او آئی سی بہت اہم تھی بہت اچھی تھی تو پھر وزیر خارجہ کو کیوں محروم رکھا گیا ،کہتے ہیں ہمارا دفاع بہت مضبوط ہے تو پھر پرویز خٹک کو کیوں نہیں سرٹیفکیٹ دیا گیا،انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں ہماری خارجہ پالیسی کامیاب ہے لیکن امریکی صدر فون نہیں اٹھاتا اور چین گئے لیکن چینی قیادت نے ملاقات نہیں کی بلکہ ویڈیو لنک پر بات ہوئی،اگر ویڈیو لنک پر ہی ملاقات کرنی تھی تو پھر ادھر سے ہی کر لیتے، اتنے خرچے کیوں کیے،انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے ،پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بم کیوں گریا جارہا ہے عوام تو پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے،ہم نے اپنے آنے والے کھیل کا عندیہ دے دیا ہے،
. .