اوٹاوا(قدرت روزنامہ) کینیڈا کے وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں کے سلسلے کو ختم کرنے کیلئے آخری حربہ اپناتے ہوئے ’’ ایمرجنسی نافذ ‘‘ کر دی ہے ، احتجاج کے باعث متعدد امریکی بارڈر کراسنگ کو بند کر کے رکھ دیا تھا جبکہ وفاقی دارلحکومت کے متعدد علاقے بھی متاثر ہو رہے تھے .
تفصیلات کے مطابق ایمرجنسی ایکٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں جن کا مقصد مظاہرین کی فنڈنگ کو روکنا ہے اور وفاقی پولیس کے ساتھ صوبائی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو پھر سے مضبوط بناناہے .
ٹروڈو نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ ناکہ بندیاں ہماری معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں ،ہم غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کو جاری رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے .
لیکن کینیڈا کی سول لیبرٹیز ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے کیلئے اس کے معیارات کو پورا نہیں کیا ، جس کا مقصد ملکی سالمیت کو در پیش خطرات ، سیکیورٹی کے معاملات کو دیکھنا ہے .
دوسری جانب کینیڈا میں احتجاج ’’ فریڈم کانوے ‘‘ کا آغاز کینیڈین ٹرک ڈرائیورز کی جانب سے کیا گیا کہ انہیں سرحد پار جانے پر ویکسی نیشن کروانے اور قرنطینہ میں رہنا قبول نہیں ہے ، ٹرک ڈرائیورز کے احتجاج نے لوگوں کی توجہ ٹروڈو کی کورونا پابندیوں سے لے کے کاربن ٹیکس کی پالیسیوں کی جانب مبذول کروا دی اور احتجاج کا بڑا سلسلہ چل نکلا .
. .