لاہور(قدرت روزنامہ) اسے کہتے ہیں قسمت کا مہربان ہونا . .
. ہاروے ملینگٹن کا تعلق ٹاؤنٹن، برطانیہ سے ہے . 14سال کی عمر میں ہی ہاروے کی قسمت ایسی جاگی کہ ایک کاروباری سودے میں اسے 20 لاکھ پاؤنڈ مل گئے . ہاروے نے جب دیکھا کہ اس کے باپ کو گاڑی ٹوکن کی تاریخ یاد نہیں رہتی . جس کی وجہ سے
اسے جرمانہ بھی ادا کرنا پڑتا ہے ، تو اس کے ذہن میں ٹوکن اور گاڑی سے متعلق یاد دہانی کے سٹیکر فروخت کرنے کا خیال آیا . اس وقت ہاروے کے پاس ہر روز 400 سٹیکروں کا آرڈر آتا ہے اور وہ ایک سٹیکر 4 پاؤنڈ میں فروخت کر تاہے . اسی طرح سٹیکر فروخت کر کے ہاروے نے ایک لاکھ پاؤنڈ جمع کیے تھے . ان ایک لاکھ پاؤنڈ میں سے اس نے 40 ہزارپاؤنڈ سے 3ایکڑ زمین خریدی . زمین خریدنے کے چند دن بعد ہی ایک پراپرٹی ڈویلپر اس کے گھر آیا اور اس سے زمین خریدنے کی پیش کش کی . ہاروے کو یہ تو معلوم تھا کہ اس زمین کی فروخت سے اچھی رقم ملے گی مگر وہ اس وقت حیران رہ گیا جب پراپرٹی ڈویلپر نے اسے 20 لاکھ پاؤنڈ کی پیش کش کی، جسے اس نے قبول کر لیا . اگرچہ ہاروے میں اچھی خاصی کاروباری صلاحیت ہے مگر وہ پھر بھی پولیس آفیسر بننا چاہتا ہے . اس کے لیے اس نے پولیس کیڈٹس میں بھی شمولیت اختیار کر لی ہے . دوسری جانب کاروباری برادری نے سری لنکن شہری کے اہلخانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی امداد اور تنخواہ بھجوا دی . ہم نیوز کے مطابق ایک لاکھ ڈالرکی رقم سری لنکن شہری کی بیوہ کے اکاونٹ میں منتقل کی گئی ہے . مقتول سری لنکن شہری کی ماہانہ تنخواہ ;1667 ڈالر بھی ان کی بیوہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی ہے . یہ رقم 10سال تک ہر ماہ ان کی بیوہ کو دی جائے گی .
. .