اسلام آباد (قدرت روزنامہ) محسن بیگ کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت پیش کیا گیا ہے ، عدالت پیشی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے منہ بھی سوجھا ہو ا تھا ، ایک صحافی نے سوال پوچھ کہ بیگ صاحب کافی سوجھے ہوئے لگ رہے ہیں ، محسن بیگ نے جواب میں کہا ہے کہ ایف آئی اےنے عمران خان کے کہنے پر بہت زیادہ تشدد کیا ہے میں پولیس کی کسٹڈی میں تھاایف آئی اے کی کسٹڈی میں نہیں تھا، لیکن انہوں نے مجھ پر
تشدد کیا اور ابھی بھی وہی حرکتیں کر رہے ہیں . قبل ازیں واضح رہے کہ ایف آئی اے اور پولیس نے معروف صحافی محسن بیگ کو گرفتار کرلیا ہے .
محسن بیگ نے کچھ روز قبل ایک نجی چینل کے پروگرام میں وفاقی وزیر مراد سعید سے متعلق نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا . صحافی فہیم اختر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ جی فار غریدہ پروگرام کے 5 کرداروں میں سے ایک محسن بیگ کو پولیس اور ایف آئی اے نے گرفتار کرلیامحسن بیگ نے غریدہ فاروقی کے پروگرام میں مرادسعید سے متعلق نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا اور مراد سعید کو کاکردگی پر ایوارڈ ملنے پر ریحام خان کی کتاب کا حوالہ دیکر سوال اٹھائے تھے . محسن بیگ کی گرفتاری پر سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ فسطائی حکومت کا ایک اور کارنامہ . ممتاز صحافی محسن جمیل بیگ کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا . ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر روز کسی نہ کسی کی زباں بندی کا حربہ . میڈیا پر تشدد . سلیکٹڈ وزیراعظم آئینہ دیکھ کر آپےسے باہر ہوجاتا ہے . بہتر ہے اپنے منہ پر ہی چپیڑیں مار لیا کرے . دوسری جانب رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر پلوشہ خان نے سینئر صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی ڈکٹیٹر بننے کی کوشش کر رہے ہیں . اپنے بیان میں سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ صحافی محسن بیگ کی گرفتاری عمران خان کی گھبراہٹ ظاہر کرتی ہے . انہوںنے کہاکہ کٹھ پتلی ڈکٹیٹر بننے کی کوشش کر رہے ہیں . انہوںنے کہاکہ عمران خان کو صحافی محسن بیگ کے خلاف کوئی شکایت تھی تو ان کے خلاف مقدمہ درج کرواتے . قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کی سینئر رہنماء اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے سینئر صحافی اور تجزیہ نگار محسن بیگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے درس دینے والے حکمران تنقید اور فیصلوں سے اختلاف رائے بھی برداشت نہیں کر سکتے . اپنے بیان میں نفیسہ شاہ نے کہاکہ سینئر صحافی اور تجزیہ نگار محسن بیگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، ریاست مدینہ کے درس دینے والے حکمران تنقید اور فیصلوں سے اختلاف رائے بھی برداشت نہیں کر سکتے . انہوںنے کہا کہ کیا ریاست مدینہ میں اس طرح کے فیصلوں کی کوئی مثال ملتی ہے؟ حکومت نے محسن بیگ کو گرفتار کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ کوئی انکے فیصلوں سے اختلاف کرے گا تو جیل جائے گا . نفیسہ شاہ نے کہا کہ خان صاحب کسی کو جیل بھیج کر اپنے عوام دشمن فیصلے عوام پر مسلط نہیں کر سکتے، پوری عوام اس وقت وفاقی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہے خان صاحب کس کس کی آواز کو دبائیں گے؟ . نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت اس طرح کے فیصلوں سے گریز کرے اور محسن بیگ کو فوری رہا کیا جائے
. .