اسلام آباد(قدرت روزنامہ) حکومت نے منی لانڈرنگ کے خطرے کے پیش نظر ملک کے فری لانسرز کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا . نیوز ویب سائٹ’ پرو پاکستانی‘ کے مطابق سینیٹ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی ایک میٹنگ میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)اور سٹیٹ بینک آف پاکستان اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ غیر رجسٹرڈ فری لانسرز منی لانڈرنگ کا ایک ممکنہ ذریعہ ہو سکتے ہیں .
چنانچہ حکومت انہیں رجسٹرڈ کرنا چاہتی ہے .
سینیٹرافنان اللہ خان نے میٹنگ میں بتایا کہ ”فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کی طرف سے بھی فری لانسرز کو بیرون ممالک سے ہونے والی ادائیگیوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں . ان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس طریقے سے ممکنہ طور پر منی لانڈرنگ اور دہشت گرد گروپوں کی مالی معاونت ہو سکتی ہے . لہٰذا ہمیں فری لانسرز کو رجسٹرڈ کرنا ہو گا اور بیرون ممالک سے ادائیگیوں کی محفوظ منتقلی کو یقینی بنانا ہوگا . رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے اراکین نے حکومت کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فری لانسرز کو سہولیات دینے کی بجائے ان کے لیے الٹا مسائل کھڑے کرنا چاہتی ہے .
. .