“صبح 9 بجے مقدمہ درج ہوا، 10 بجے ٹیم اسلام آباد کیسے پہنچی” مراد سعید کی درخواست پر ایف آئی اے کی پھرتیوں نے عدالت کو بھی حیران کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی دارالحکومت کی سیشن عدالت نے سینئر صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا . عدالت  نے فیصلے میں یہ سوال بھی اٹھایا  کہ مقدمہ لاہور میں درج ہوا  اور  ایک  گھنٹے میں ٹیم اسلام آباد کیسے پہنچ گئی .

 

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے محسن بیگ کی گرفتاری کے خلاف فیصلے کا  پانچ  صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے . فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ نو  بجے ہوا اور ساڑھے نو  بجے ایف آئی اے نے چھاپہ مارا،  عدالت نے سوال اٹھایا کہ ایف آئی اے لاہور نے نو بجے مقدمہ درج کیا تو ٹیم 10 بجے اسلام آباد کیسے پہنچی؟

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی سرچ وارنٹ کے صحافی کے گھر چھاپہ مارا گیا،پولیس محسن بیگ کا بیان ریکارڈ کرے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے، سوا دو بجے تک ایس ایچ او نے ریکارڈ اور غیر قانونی حراست میں رکھے محسن بیگ کو پیش نہیں کیا،ایف آئی اے اور ایس ایچ او کی ایف آئی آر سے ثابت ہوتا ہے کہ  چھاپہ غیر قانونی مارا گیا، چھاپہ مار ٹیم میں جو لوگ شامل تھے وہ چھاپہ مارنے کا اختیار نہیں رکھتے تھے .

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او نے ان غیر قانونی افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بجائے اپنا ہی  الگ مقدمہ دیدیا،ایس ایچ او نے جعلی کارکردگی دکھانے کے لیے مقدمہ درج کیا .

خیال رہے کہ سینئر صحافی محسن بیگ کو ایف آئی اے کی ٹیم نے صبح ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا .  ان کے خلاف وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید  کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تھا . اس سے قبل انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بھی  پیش کیا گیا تھا  جہاں سے ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ لیا گیا تھا .

. .

متعلقہ خبریں