کراچی(قدرت روزنامہ) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے کے باعث پاکستان پر تیل درآمدی ادائیگیوں کے بوجھ میں اضافہ ہورہا ہے . وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2021 سے جنوری 2022 کے دوران درآمدی بل ریکارڈ 11 ارب 69 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا .
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے درآمدی تیل کی عالمی ادائیگیوں سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے گئے، جس کے مطابق جولائی 2021 تا جنوری 2022 کے دوران پاکستان کا بل 11 ارب 69 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ تمام مالی سالوں کے انہی 7 مہینوں کے عرصے کے مقابلے میں ریکارڈ ہے .
اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2021 کے 7 ماہ یعنی جولائی 2020 تا جنوری 2021 کے دوران 5 ارب 64 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا تیل درآمد کیا گیا تھا جبکہ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 میں تیل درآمدات کا حجم 107 فیصد بڑھ کر دگنا سے بھی زیادہ ہوگیا ہے .
ماہانہ اعداد و شمار کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو گزشتہ ماہ جنوری کے دوران پیٹرولیم مصنوعات، خام تیل، ایل این جی اور ایل پی جی کی درآمدات میں ایک ارب 51 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں دسمبر 2021 میں ان اشیا کی درآمدات کا حجم ایک ارب 80 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا یعنی دسمبر کے مقابلے میں جنوری کے دوران تیل درآمدات میں 16 فیصد کمی آئی ہے، لیکن اگر اس کا موازنہ گزشتہ سال جنوری 2021 سے کیا جائے تو جنوری 2022 میں پچھلے سال کے مقابلے میں تیل درآمدی ادائیگیوں میں 74 فیصد اضافہ ہوگیا، جنوری 2021 میں 86 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا تیل درآمد کیا گیا تھا .
عارف حبیب سیکیورٹیز کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق دسمبر کے مقابلے میں جنوری کے مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں 25 فیصد کمی آئی لیکن خام تیل کی درآمد میں 9 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح ایل این جی کی درآمد میں 23 فیصد کمی آئی ہے لیکن اس کے مقابلے میں ایل پی جی کی درآمد میں 66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے . ملک میں موسم سرما کے دوران گیس کی قلت اور دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں گیس کے نرخ زیادہ رہے، جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران 2 ارب 77 کروڑ ڈالر کا ایل این جی درآمد کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 117 فیصد زائد ہے، جبکہ ایل پی جی کی درآمد میں بھی اس دوران 45 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے .
تیل کی درآمدات میں جہاں مالیت کے لحاظ سے اضافہ دیکھا جارہا ہے وہیں تیل درآمدات کا مقداری حجم بھی بڑھ گیا ہے اور رواں مالی سال کے 7 ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ خام تیل کی درآمدات کی مقدار میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا، جس کا مطلب ہے کی تیار مصنوعات کی مالیت اور مقدار میں دونوں لحاظ سے اضافہ ہوا ہے . خام تیل ریفائن کرنے کے عمل میں کوئی فرق نظر نہیں آیا، اسی طرح مقداری لحاظ سے تیل مصنوعات کی درآمد سے واضح ہوتا ہے کہ ملک میں تیل کی کھپت بھی بڑھ رہی ہے .