پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہو نے سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار

لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے مہنگائی میں جکڑی معاشی مسائل سے دوچار عوام پر پٹرول بم گرانے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت یکمشت 12.03 روپے اور ڈیزل کی قیمت9.53 روپے یکمشت بڑھانا سراسر زیادتی ہے، فیول کی قیتیں بڑھنے سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے کو تیار ہے . صنعت و تجارت کی ان پٹ کاسٹ میں اضافہ ہو جائے گا .

عام ورکرز اور کم آمدنی والے افراد شدید متاثر ہونگے . پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے عام افراد اور ورکرز کی سیلری بھی بڑھنی چاہیے . چیزیں متواتر مہنگی ہونے اور لوگوں

کی قوت خرید کم ہونے سے انفلیشن ریٹ میں مسلسل اضافہ ہوگا . جون 2021 سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متواتر اضافہ کیا جا رہا ہے . قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں اسکے منفی اثرات پر غور کیا جائے . صنعت و تجارت سے وابستہ اور عام لوگوں پر بہت بڑا ظلم ہے . حکومت ہوش کے ناخن لے اور پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمت میں بھاری اضافہ فورا واپس لے . قیمتوں میں مسلسل اضافے سے ترقی کی شرح نیچے گرے گی، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی مزید اضافہ ہو گا . سیئنر وائس چیئرمین پیاف ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی سمری پر نظر ثانی کی ہدایت بھی کام نہ آئی اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد کمی کے باوجود منگل کی رات وزارت خزانہ نے نوٹیفیکشن جاری کر دیا، وزیراعظم نے یکم فروری کو پٹرولیم مصنوات کے نرخوں میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر اضافہ روک دیا تھا مگر اس بار سمری سے زیادہ اضافہ سے قیمتیں بڑھا کر پچھلی کسر بھی نکال دی گئی ہے . پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے اور اسکی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے اور فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی،مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے . پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے پر سخت تنقید کرتے ہوئے ناصر حمید و جاوید صدیقی نے کہا ہے کہ گورنمنٹ صورتحال کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے . پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے سے ٹریڈ اور انڈسٹری تباہ ہوگی لیکن حکومت پچھلے کئی ماہ سے مسلسل پٹرولیم پروڈکٹس کی پرائس بڑھاتی جارہی ہے . گورنمنٹ اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمت بڑھارہی ہے لیکن اسے اس کی پرواہ نہیں ہے کہ اس سے ٹریڈ . انڈسٹری اور عوام الناس پر کیا بیتے گی . پیاف عہدیدران نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ فورا واپس لے اور اپنے غیر ضروری اخراجات کم کرے ورنہ انڈسٹری کی ان پٹ کاسٹ میں اضافہ ہوجائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ عام آدمی کا جینا بھی دوبھر ہوجائے گا . انہوں نے کہا ہے کہ گورنمنٹ ڈالر کی ویلیو کو بھی کنٹرول کرے ورنہ اس کی وجہ سے جو مسئلے پیدا ہونگے ان کو کنٹرول کرنا ناممکن ہوگا ہ حالیہ اضافہ بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافے کا باعث بنے گا .

. .

متعلقہ خبریں