اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایسی بھی مزیدار چیزوں کی کمی نہیں جن کا استعمال نہ صرف ذیابیطس یا شوگر کی مقدار کو معمول پر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے بلکہ یہ جسمانی توانائی کو بھی برقرار رکھتی ہیں۔آلو، شکرقندی، مکئی وغیرہ وٹامن، کیلیوریز، کاربوہائیڈرنٹ اور دیگر معدنی عناصر بھرپور ہونے کے ساتھ کچھ مٹھاس کے ساتھ ذیابیطس کے مریضوں کی تکلیف میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں، اس کے مقابلے میں گوبھی یا دیگر کم کیلیوریز والی سبزیوں کا استعمال نہ صرف بھوک مٹاتا ہے بلکہ وٹامنز، منرلز اور فائبر وغیرہ سے جسم کو بھی فائدہ بھی پہنچتا ہے۔
نیوکیسل یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق کم کیلیوریز والی سبزیوں کے استعمال سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کی شکایت میں کافی حد تک کمی بھی آتی ہے۔ٹماٹر لائکوپین سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ طاقتور جز کینسر، امراض قلب اور پٹھوں کی تنزلی وغیرہ جیسے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے، تاہم ذیابیطس کے مریض اگر اسے روزانہ دو سو گرام تک استعمال کریں تو اس سے گلوکوز لیول معمول پر رہتا ہے اور بلڈپریشر بھی کم ہوجاتا ہے، جبکہ اس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے منسلک امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔اومیگا تھری فیی ایسڈز سے بھرپور مچھلی کا استعمال امراض قلب کا خطرہ کر دیتا ہے، چونکہ اس میں کیلیوریز اور کاربوہائیڈریٹس بہت کم ہوتے ہیں اس لئے اس کا استعمال ذیابیطس کی شکایت میں کمی کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔اومیگا تھری فیی ایسڈز سے بھرپور مچھلی کا استعمال امراض قلب کا خطرہ کر دیتا ہے، چونکہ اس میں کیلیوریز اور کاربوہائیڈریٹس بہت کم ہوتے ہیں اس لئے اس کا استعمال ذیابیطس کی شکایت میں کمی کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔بندگوبھی اور دیگر پتوں والی سبزیاں کم کیلیوریز کی حامل ہوتی ہیں، خاص طور پر بند گوبھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے سپرفوڈ سے کم نہیں کیونکہ یہ بلڈ پریشر کی شرح بھی کم کرتی ہے۔ہول گرین یعنی جو، دالیں اور دیگر اجناس میٹابولزم کو تیز کرکے چربی کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں، جبکہ ان سے بلڈکولیسٹرول کی شرح بھی کم ہوجاتی ہے اور بلڈ شوگر کی شرح مستحکم رکھتی ہیں۔ دالیں وٹامن بی، آئرن، کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین فراہم کرتی ہیں جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خ ط رہ کم ہوجاتا ہے۔وٹامن ڈی اچھی صحت کے لیے ضروری ہے جو ہڈیوں کو صحت مند رکھتا ہے، تاہم ذیابیطس کے مریض اکثر اپنی جسمانی ضروریات کے مطابق اسے حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ نان فیٹ یا چکنائی سے پاک دودھ اور دہی وٹامن ڈی کے حصول کا آسان ذریعہ بھی ہے اور اس سے گلوکوز لیول بھی نہیں بڑھتا۔ اورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دودھ دہی کا استعمال ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ نو فیصد تک کم کردیتا ہے خاص طور پر مردوں کو اس سے کافی فائدہ ہوتا ہے۔
پشاور (قدرت روزنامہ)پشاور ہائیکورٹ نے کالعدم پی ٹی ایم کو متنازع زمین پر جلسے کے…
پیر کو انٹربینک میں ڈالر 12 پیسے اضافے کے بعد 277 روپے 64 پیسے پر…
عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 9 ڈالر کمی سے 2647 ڈالر کا ہوگیا کراچی…
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 16 افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا…
ترسیلات زر بڑھنے سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور روپیہ مستحکم ہوگا کراچی (قدرت روزنامہ)رواں مالی…
کراچی (قدرت روزنامہ)سندھ ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ایم ڈی کیٹ کو میرٹ…