کچھی میں قتل ہونے والے 5 افراد کا قاتل کا تعلق باپ پارٹی سے ہے،سردار یار محمد رند

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ سانحہ کچھی کو کمزور کرنے کیلئے اداروں کو استعمال کیا جارہا ہے،کچھی میں قتل ہونے والے 5 افراد کا قاتل کا تعلق باپ پارٹی سے ہے،میرے خلاف اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ میں نے جام کمال کو ووٹ دیا،وزیر اعلی بلو چستان ہمیں مجبور نہیں کریں کہ ہم بلوچستان بند کردیں، دوران احتجاج میرے ساتھ کوئی بھی واقعہ پیش آیا تو اسکی ذمہ دار ی وزیر اعلی بلوچستان پر ہو گی . یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلو چستان اسمبلی کے باہر ایوان گھوٹ کے لو احقین کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی، انہوں نے کہاکہ صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے صوبائی حکومت مزید صبر کا امتحان نہ لیں، قوم پرست اپنے مفادات کیلئے ہر جگہ پہنچتے ہیں مگر سانحہ کچھی پر خاموش ہیں جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوتے ہم احتجا ج سے نہیں اٹھیں گے، انہوں نے کہاکہ قومی شاہراہ بند کرکے لوگوں کو تکلیف دینے کے بجائے یہاں حکمرانوں کو تکلیف دینے کے لئے بیٹھے ہیں،انہوں نے کہاکہ مقتولین کی 12 سو ایکڑ زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے،بلوچستان حکومت قاتلوں کی پشت پناہی کررہی ہے ضلع کچھی میں 5 افراد کو قتل کیا گیا اور قاتل آج بھی دھنداتے پھر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایک ایسے شخص کو وزیر اعلی بنایا گیا ہے جو 70 گھنٹے جاگتا اور 70 گھنٹے سوتا ہے، انہوں نے کہاکہ کچھی میں قتل ہونے والے 5 افراد کا قاتل کا تعلق باپ پارٹی سے ہے،ماضی میں قومی اسمبلی کی نشست پر ہرانے کیلئے اس ہی طرح سرکاری مشینری استعمال ہوا، انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے وفادار ہیں،ہمیں دوسری جانب دھکیلا جارہا ہے، ہمارے علاقے اور ہمیں پرامن رہنے دیا جائے، ہمیں بلوچستان کی اصل صورتحال عالمی میڈیا پر لانے پر مجبور نہیں کیا جائے، انہوں نے کہاکہ قاتلوں کی تصاویر میڈیا پر پبلش کرنے کیلئے سی ایم ہاوس سے فون کئے جاتے ہیں، وزیر اعلی نے ساڑھے تین ارب میں بلوچستان کا سودا کیا ہے،انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے مسائل ہو نے کے باوجود اپنے بیٹوں اور اپنے لوگوں کے درمیان سڑکوں پر بیٹھا ہوں، 40 گھنٹے تک سندھ بلوچستان قومی شاہراہ بند ہوئی لیکن حکومت پر کوئی فرق نہیں پڑا، انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلو چستان ہمیں مجبور نہیں کریں کہ ہم بلوچستان بند کردیں، سانحہ کچھی کو کمزور کرنے کیلئے اداروں کو استعمال کیا جارہا ہے میرے خلاف اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ میں نے جام کمال کو ووٹ دیا، دوران احتجاج میرے ساتھ کوئی بھی واقعہ پیش آیا تو ذمہ دار وزیر اعلی بلوچستان ہونگے .

. .

متعلقہ خبریں