اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے فرد جرم روکنے کے لئے نئی درخواستیں دائرکیں ہیں، اگر دھیلے کی کرپشن نہیں کی تو کیس میں التوائیں اور لمبی تاریخوں کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں . جمعہ کو شہباز شریف اور حمزہ کے کیس بارے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ایف آئی اے کے کیس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف فرد جرم عائد ہونا تھی، ہمیشہ کی طرح التوائیں لینے کے اوچھے ہتھکنڈے آج بھی استعمال کیے گئے .
شہباز اور حمزہ کی جانب سے فرد جرم کو روکنے کے لئے مختلف درخواستیں دائر کیں گئیں ہیں، جسکا مقصد ہے کہ اصل کیس کی کارروائی روکی جائے .
انہوں نے کہا کہ ان سے ایک بنیادی سوال ہے کہ اگر دھیلے کی کرپشن نہیں کی تو فرد جرم لگنے دیں، فرد جرم کا جواب دیں کی رمضان شوگر مل کے 14ملازمین کے اکاؤنٹس میں 17ہزار ٹرانزیکشنز کیوں ہوئیں، شہباز شریف عدالت کو بتائیں کہ10ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 4 ارب کیسے آگئے،شہباز شریف، حمزہ اور سلیمان نے ملازمین کے نام پر 14 بے نامی اکاؤنٹ کھولے اور ان کے ذریعے منی لانڈرنگ کی .
انہوں نے کہا کہ آج شہباز شریف نے خود لمبی تاریخ مانگی اگر دھیلے کی کرپشن نہیں کی تو یومیہ سماعت کا مطالبہ کریں،جب عمران خان کے خلاف انہوں نے بلیک میلنگ کے لئے کیس کیا تو عمران خان نے 40 سالہ کمائی کا ریکارڈ پیش کیا،اس وقت عمران خان نے ان کی طرح کوئی جعلی قطری خط پیش نہیں کیا تھا، عمران خان اس وقت وزیراعظم یا پبلک آفس ہولڈر بھی نہیں تھے .
. .