طالبان لوگوں کو گھروں میں گھس کر مار رہے ہیں،اس پر کیا کہیں گے؟ وزیراعظم سے افغان صحافی کا سوال

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے پاک افغان یوتھ فورم کے اراکین سے ملاقات کے بعد ان کے سوالوں کے جوابات دئیے۔افغان خاتون نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ طالبان افغانستان میں جو کر رہے ہیں،وہ لوگوں کے گھروں میں گھس کر مار رہے ہیں۔آپ ان میتوں کے بارے میں جو حالیہ دونوں میں افغانستان سے پاکستان لائی گئیں، پر کیا موقف رکھتے ہیں۔
اس وقت جب افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اچھی نہیں، اگر اس وقت صلح ہو جائے تو آپ کا نقطہ نظر کیا ہے۔وزیراعظم نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ طالبان جو کر رہے ہیں اس کا ہم سے کیا تعلق؟ آپ کو طالبان سے پوچھنا چاہیے کہ وہ کیا کر رہے ہیں،اس کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں،نہ ہی ہم طالبان کے ترجمان ہیں لیکن آپ کے پاس دو راستے ہیں۔

20 سال سے فوجی حل کے ذریعے افغانستان میں امن لانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ ناکام ہو گیا۔اب آپ پر منحصر ہے یا تو امریکی حمایت کے ساتھ فوجی حل کی تلاش جاری رکھیں۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ طالبان کو حکومت کا حصہ نہیں ہونا چاہئیے لیکن سب کو پتہ ہے یہ نا ممکن ہے۔دوسرا حل یہ ہے کہ طالبان اور حکومت مل کر ایک مشترکہ حکومت بنائیں یہی واحد حل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ طالبان سے ہمارا کوئی سروکار نہیں، افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں ان کی اشد ضرورت ہے۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان خانہ جنگی کے اثرات پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ظاہر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ اب افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا۔صدر اشرف غنی سے اچھے تعلقات ہیں۔وزیراعطم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے حوالے سے خطے کا کوئی اور ملک پاکستان کی کوششوں کی برابری کا دعوت دار نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا پاکستان کی کوششوں کی تائید امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بھی کی۔ بدقسمتی سے افغانستان میں غلط تاثر ہے کہ پاکستان کو عسکری ادارے کنٹرول کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سرار بھارت کو پھیلایا ہوا پراپیگنڈا ہے۔میرا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں بلکہ سیاسی طریقے سے ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم افغانستان میں صرف امن چاہتے ہیں، طالبان سے ہمارا کوئی سروکار نہیں۔
ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل عکسری نہیں۔دنیا کی عظیم فوجی اتحاد نیٹو کو ڈیڑھ لاکھ فوج کے ساتھ افغانستان میں ناکام ہوئی۔ہم نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ فوجی کارروائی کی ہرگز حمایت نہیں کریں گے۔پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دار ٹھہرانا بھی افسوسناک ہے ، طالبان کو کر رہے ہیں اس کا ہم سے کیا تعلق،آپ کو طالبان سے پوچھنا چاہئیے۔

Recent Posts

190ملین پاؤنڈکیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر 9صفحات کا فیصلہ جاری

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190ملین پاؤنڈکیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ…

2 mins ago

سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ قائم،پہلی بار100انڈیکس 95ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا

کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔ نجی ٹی وی چینل…

12 mins ago

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 14 پیسے کی کمی ریکارڈ

انٹربینک میں امریکی ڈالر277 روپے 60 پیسے پر آگیا کراچی (قدرت روزنامہ)کاروباری ہفتے کے آخری…

26 mins ago

سرکاری محکموں کو آئندہ مالی سال کے بجٹ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام مرتب کرنےکی ہدایت

سرکاری محکمے اکتیس دسمبر دوہزارچوبیس تک ترقیاتی بجٹ کی تیاری کی ٹیمز تشکیل دیں گے…

31 mins ago

چھٹیاں بڑھادی گئیں، پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن لگے گا، مریم اورنگزیب

لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ، تعمیراتی کام پر ایک ہفتے کے لیے پابندی…

44 mins ago

پہلے ٹی20 میں رضوان کی سب سے بڑی غلطی جو امپائرز کی نظروں بچ گئی

برسبین (قدرت روزنامہ)پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان شیڈول سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں قومی…

44 mins ago