’’ ہم استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہیں‘‘ پی ٹی آئی اراکین کی (ن) لیگ کو آفر، کیا ہونے والا ہے؟

لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کے گرد جلد گھیرا تنگ ہونے والا ہے، پی ٹی آئی کے ارکان نے آفر کی وہ استعفا دینے کو بھی تیار ہیں،حتمی مرحلے پر پہنچ کر حکومتی اتحادیوں کے ساتھ بھی پلان شیئر کریں گے، عوام کا مطالبہ ہے کہ اس کو گھر بھیجا جائے . انہوں نے جیونیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، حکومت عوام کی تائید سے محروم ہوچکی ہے،عوام کا مطالبہ ہے کہ اس کو گھر بھیجا جائ

ے .

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت کم ہوچکی ہے، عمران خان کے گرد گھیرا تنگ ہونے والا ہے، پی ٹی آئی کے لوگ ہمیں کہتے ہیں وہ استعفا دینے کو بھی تیار ہیں، اپنے اتحادیوں کے ساتھ اپنا پلان شیئر کریں گے، حتمی مرحلے پر پہنچ کر حکومتی اتحادیوں کے ساتھ بھی پلان شیئر کریں گے . مزید برآں سینئر رہنماء پیپلزپارٹی نبیل گبول نے اے آروا ئی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو جلسے میں مدد پر ق لیگ کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، ق لیگ نے بسیں بھر بھر کر جلسے میں بھیجیں، پی ٹی آئی والے گھبرا کس چیز سے رہے ہیں،وزیراعظم نے آج اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے ان کو محفوظ راستہ ملے اور وہ عزت کے ساتھ نکل جائیں . انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت رہی تو پٹرول 200فی لیٹرکراس کرجائے گا، عام آدمی کو کرنٹ اکاؤنٹ سے نہیں مہنگائی سے مطلب ہے،

عمران خان ایک چیز پر رکتے نہیں تبدیلی لاتے رہتے ہیں،مہنگائی پرہم لانگ مارچ نہیں کریں گے تو عوام ہم سے پوچھیں گے،عوام اپوزیشن سے پوچھیں گے کہ مہنگائی تھی تو آپ بطور اپوزیشن کچھ نہیں کیا آپ بھی بری الزمہ نہیں ہیں . اس موقع پر وزیرمملکت فرخ حبیب نے کہا کہ آج منڈی بہاؤلدین میں روائتی جوش وخروش نظر آیا، پی ٹی آئی کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، بلدیاتی انتخابات سے متعلق ابھی کوئی شیڈول نہیں آیا، شیڈول آنے کے بعد ارکان اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے، عمران خان قومی لیڈر ہیں پورے ملک میں جلسے کرسکتے ہیں . اپوزیشن کہتی تھی ہم استعفے دیں گے پھر استعفے نہیں دیے، زرداری نے استعفے نوازشریف کی واپسی سے مشروط کیے تو پھر شوکاز شروع ہوگئے، اپوزیشن حکومت کیلئے نہیں ایک دوسرے کیلئے خطرہ ہے . پہلے مریم نواز کے ساتھ ہاتھ ہوا اب شہباز شریف کی باری ہے .

. .

متعلقہ خبریں