بجلی کی پیداوار اور استعمال میں سالانہ 9 فیصد اضافہ ہوا ہے،حماد اظہر

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار اور استعمال میں سالانہ 9 فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ اضافہ معاشی ترقی میں 5 فیصد سے زائد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، معاشی ترقی سے ہرسال لاکھوں نوکریاں اور آمدن میں اضافہ ہورہا ہے . انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں بجلی کی جنریشن اور استعمال میں سالانہ 9 فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے .


یہ معاشی ترقی میں اس سال بھی پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کی نشاندہی کرتا ہے . اس معاشی ترقی کی بلند سطح پر ہر سال لاکھوں نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں اور آمدن میں اضافہ بھی . دوسری جانب حکومت نے پیٹرول مہنگا کرنے کے بعد اب بجلی کی قیمت میں بھی نمایاں اضافے کی تیاری کر لی ہے .

نیپرا کو بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست موصول ہو گئی ہے . سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست نیپرا کو ارسال کر دی ہے .

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو سی پی پی اے کی جانب سے دی گئی درخواست میں بجلی فی یونٹ 6 روپے 10 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے . اس حوالے سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے کہ یہ درخواست جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے ، جس پر سماعت 28 فروری کو ہوگی . سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست کےالیکٹرک کے سوا تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے ہے .
خیال رہے کہ حال ہی میں پیٹرول کی قیمت 12 روپے 3 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 159 روپے 86 پیسے فی لیٹر ہوگئی . فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 03 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 53 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے 8 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا . یوں فی لیٹر پٹرول کی نئی قیمت 159 روپے 86 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 123 روپے 97 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 154 روپے 15 پیسے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت 126 روپے 56پیسے مقرر کر دی گئی .
مزید برآں پاکستان میں مہنگائی کی شرح22 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے ساتھ بنیادی اشیائے ضروریہ مہنگی ہوں گئی ہیں، جس سے مہنگائی کی شرح 22 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی . ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے تحت دسمبر2020 میں افراط زر کی شرح8 فیصد رہی تھی اور چھ ماہ میں مہنگائی کی شرح 8.63 فیصد رہی .
اسی طرح سال2021 میں بھی مہنگائی کی شرح مسلسل بڑھتی رہی، نومبر2021 میں مہنگائی11.55 فیصد اور دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں 12.3 فیصد کا اضافہ ہوا . اسی طرح گزشتہ روز وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار پر اپنی رپورٹ جاری کی، جس کے تحت ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں0.22 فیصد اضافہ ہونے سے مجموعی شرح 18.09 فیصد ہوگئی ہے، اسی طرح سب سے کم آمدن والے طبقات کیلئے مہنگائی بڑھ کر 19.40 فیصد ہوگئی . رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 28 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 11 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور12 میں استحکام رہا .

. .

متعلقہ خبریں