ریاض(قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں ڈاکٹری کی تعلیم مکمل کرنے والے نوجوان نے اپنے آبائی پیشے “نانبائی” کو اختیار کر لیا .
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈاکٹری کی تعلیم مکمل کرنے والے نوجوان کا تعلق الاحسا شہر سے ہے اور نوجوان فیصل الربیع کا تعلق ایک معروف نانبائی گھرانے سے ہے جو گزشتہ 150 برس سے روٹی بنانے کا کام کر رہا ہے اور اس خاندان کو روٹی بنانے میں غیر معمولی شہرت رکھتا ہے .
نوجوان فیصل الربیع نے کہا کہ اسے آبائی پیشہ اختیار کرنے کی بچپن سے ہی خواہش تھی اور آج اس پیشے کو اختیار کرنے پر اسے دلی سکون مل رہا ہے .
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد عملی زندگی کا آغاز اپنے آبائی پیشے سے کیا ہے جس کی مجھے ہمیشہ سے خواہش تھی .
فیصل الربیع نے کہا کہ انہیں 13 برس کی عمر سے ہی نانبائی بننے کا شوق تھا اور یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران میرے اندر یہ جنگ مسلسل جاری رہی کہ عملی زندگی میں ڈاکٹر بنوں یا نانبائی؟ نانبائی کا یہ پیشہ گزشتہ 150 برس سے ان کا آبائی پیشہ ہے جو نسل درنسل منتقل ہوتا آیا ہے .
نوجوان نے کہا کہ حساوی براون روٹی علاقے میں غیر معمولی طور پر مشہور ہے جو ہمارے خاندان کا خاصہ مانی جاتی ہے اور اس مخصوص روٹی کی تیاری میں کھجور، گندم ، چوکر، کلونجی اور الائچی کا استعمال کیا جاتا ہے .
انہوں نے بتایا کہ تندور کو جلانے کے لیے آج بھی گیس کا استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ کھجور کی چھال اور اس کے پتوں سے نکالی ہوئی ڈنڈیوں سے آگ لگائی جاتی ہے .
. .