خاران(قدرت روزنامہ)رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے خاران پرانا اڈہ میں یوریا کھادکے مارکیٹ کا دورہ کیا اس موقع پر زمیندار ایکشن کمیٹی کے خدا نظر ملنگزئی عبدالغنی جنگلی میر محمد اعظم مسکانزئی عبدالمطلب سیاپاد ضیاالحق سیاپاد حاجی محمد عارف بڈیچ محمد علی تگاپی و دیگر نے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ کا خاران کے زمینداروں کے لیے چھ ہزار تیلہ کھاد کی بروقت فراہمی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خاران کے معشیت کا دارومدار زمینداری سے وابستہ ہے اتنے ٹڈی دل نے ہمارے فصلات کو نقصان نہیں پہنچایا جتنا کہ حالیہ دور میں کھاد کی بحران سے ہمارے زمینداروں کی تیار فصلیں تباہ ہوگئی کھاد کے بغیر فصلات کی تیاری ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ زمینداروں نے زرعی کھاد کی قلت اور تیار فصلات کو اشد ضرورت ہے تاہم رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے یوریا کھاد کی غیر قانونی اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور بد انتظامی کی وجہ سے یوریا کھاد مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس کی وجہ سے کسانوں اور زمیندار شدید پریشانی سے دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ زمینداروں کا استحصال کسی صورت قبول نہیں زمینداری سے ہی علاقائی تعمیر و ترقی کا بڑا کردار ہے انہوں نے کہا کہ ایک زرعی ملک میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی اور قلت نے ہمارے زمینداروں کو شدید زہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے انہوں نے کہا زمینداروں کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی دانستہ کوشش کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دینگے بلوچستان میں ساٹھ فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے . انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی مصنوعی قلت اور غیر قانونی اسمگلنگ کی وجہ سے کسان اور زمیندار طبقہ بے چینی کا شکار ہے .
انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر آئے ہوئے یوریا کھاد کی چھ ہزار تیلہ کو لوکل ریٹ یعنی سترہ سو چالیس کے حساب سے فراہم کرنا خوش آئند عمل ہے
. .