نوجوان لڑکی کو گھر سے بھگانے والے شخص نے اسے قتل کردیا، پولیس کو ایسی کہانی سنا دی کہ آفیسرز بھی ہکا بکا رہ گئے
کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ میں لڑکی کو ورغلا کر گھر سے بھگانے والے درندہ صفت شخص نے اسے موت کے گھاٹ اتار ڈالااور گرفتاری پر پولیس کو ایسی کہانی سنا دی کہ آفیسرز بھی ہکا بکا رہ گئے . ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق 18سالہ نگرینا چانڈیو اپنے آشنا مہتاب چانڈیو کے ساتھ 19جنوری کو گھر سے فرار ہوئی تھی .
مہتاب چانڈیو اس کا قریبی رشتہ دار بھی تھا . دونوں گھر سے بھاگ کر بلوچستان کے علاقے سہراب چلے گئے .
سہراب پہنچ کر دونوں کا ارادہ شادی کا تھا مگر چند دن بعد وہ دونوں واپس سندھ کے ضلع دادو میں واقع سیتا ٹاﺅن میں واپس آ گئے اور یہیں مہتاب نے نگرینا کو پھندہ دے کر موت کے گھاٹ اتار ڈالا . ملزم نے گرفتاری کے بعد پولیس کو بتایا کہ ”واپس آنے کے بعد جب ہمارے پکڑے جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا تو نگرینا نے خود مجھ سے کہا کہ میں اسے پھندہ دے کر قتل کر ڈالوں، کیونکہ وہ غیرت کے نام پر اپنے گھر والوں کے ہاتھوں قتل نہیں ہونا چاہتی تھی . “
دوسری طرف پولیس والوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مہتاب نگرینا سے شادی نہیں کرنا چاہتا تھا چنانچہ اس نے اسے موت کے گھاٹ اتار ڈالا . اسے خدشہ تھا کہ اگر وہ اسے زندہ چھوڑ دے گا تو وہ اس کی شناخت جا کر گھر والوں کو بتا دے گی اور وہ پھنس جائے گا . اس نے خود کو بچانے کے لیے یہ گھناﺅنی واردات کی . پولیس کے مطابق نگرینا مہتاب کے بڑے بھائی کی سالی تھی .
رپورٹ کے مطابق نگرینا کے گھر والوں کی طرف سے اس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ 21جنوری کو درج کرائی گئی تھی . پولیس کا کہنا ہے کہ نگرینا کی لاش 24اور 25فروری کی درمیانی رات برآمد ہوئی اور 19فروری کو مہتاب چانڈیو کو حراست میں لے لیا گیا . مقتولہ کی فیملی نے مہتاب کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرا دیا ہے اور مقتولہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ وہ ملزم کو کیفرکردار تک پہنچا کر اپنی بہن کے قتل کا بدلہ لیں گے .
. .