عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کیلئے قومی اسمبلی ہال دستیاب نہیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) قومی اسمبلی کا ہال فوری طور پر ارکان سے بھرپور کوئی سیشن کرانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کیخلاف جلد ہی قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک نہیں لا پائیں گی کیونکہ قومی اسمبلی کے ہال اور اس کی لابیز کی تزئین و آرائش کا کام ہو رہا ہے کیونکہ یہاں 23؍ مارچ کو اسلام کانفرنس تنظیم کا اجلاس ہوگا۔ کہا جاتا ہے کہ تزئین و آرائش کا کام چند ہفتے قبل شروع ہوا تھا اور یہ رواں ماہ میں مکمل نہیں ہو سکتا۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کیخلاف کم از کم رواں ماہ میں عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں کر پائیں گی۔ رابطہ کرنے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ تزئین و آرائش کا کام 5 مارچ تک مکمل کرا لیں۔ انہوں نے دی نیوز کو بتایا کہ قومی اسمبلی ہال کو او آئی سی کے آئندہ اجلاس کیلئے تیار کیا جا رہا ہے جو 23؍ مارچ کو منعقد ہوگا۔

یہ پاکستان کیلئے ایک شاندار موقع ہوگا۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں آئندہ دنوں میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں تو کیا ہوگا تو اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ وہ سیکریٹریٹ سے پوچھیں گے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ قومی اسمبلی اور اس کی لابیوں کی عدم دستیابی کی صورت میں کہیں اور سیشن منقعد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

گزشتہ ماہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس 22؍ مارچ کو ہوگا جبکہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے برادر مہمانوں کے ساتھ مل کر ملک کا 75واں یومِ پاکستان منایا جائے گا۔

مہمان برادران 23 مارچ کی پیریڈ میں بحیثیت مہمان شرکت کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی یکجہتی اور مشرق وسطیٰ طاہر محمود اشرفی کی جانب سے مسلم ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں دی جانے والی ہائی ٹی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔

اس تقریب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی تھی۔ اپوزیشن نے اعلان کر رکھا ہے کہ وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی لیکن اس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا، ڈیڈلائن بھی نہیں دی گئی۔

فی الوقت اپوزیشن رہنما آپس میں ملاقاتیں کر رہے ہیں اور ساتھ ہی حکومتی اتحادیوں اور پی ٹی آئی کے ناراض ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے ساتھ مذاکرات بھی کر رہے ہیں، ان ارکان کو عمومی طور پر جہانگیر ترین گروپ کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ رابطوں کا مقصد عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنانا ہے۔

عمومی طور پر [اپوزیشن کے] پس منظر میں ہونے والے مباحثوں میں کہا گیا تھا کہ تحریک رواں ماہ کے آخر تک پیش کی جائے گی۔ اگر اپوزیشن نے ایک اسی ہفتے یا پھر مارچ کے پہلے ہفتے میں تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا تو شاید ایسا کرنا ممکن نہ ہو کیونکہ اس وقت تک قومی اسمبلی کی عمارت دستیاب نہیں ہوگی۔

Recent Posts

بے گناہ مزدوروں کاقتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیر داخلہ

سلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی پنجگور کے علاقے میں فائرنگ کے واقعہ کی…

3 hours ago

وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی پنجگور میں مزدوروں کے بہمانہ قتل کی مذمت

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی پنجگور میں مزدوروں کے بہمانہ قتل کی…

3 hours ago

پنجگور میں مسلح افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ، 7 مزدور جاں بحق

کوئٹہ)(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے علاقے پنجگور میں ایک گھر پر فائرنگ کے نتیجے میں 7…

3 hours ago

جاپان کے سفیر مٹسو ہیروواڈا کی مسلم لیگ (ن)کے صدر نوازشریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز سےملاقات

لاہور(قدرت روزنامہ ) مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اوروزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسے…

3 hours ago

وزیراعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں قوم کی ترجمانی کی، وزیر دفاع

نیویارک (قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام…

4 hours ago

تحریک انصاف کا احتجاج کس نے ختم کرنے کا فیصلہ کیا؟

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج ختم اور برہان…

4 hours ago