متحدہ عرب امارات نے بھکاریوں کے لیے سخت وارننگ جاری کردی

ابوظہبی (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات نے بھکاریوں کے لیے سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بھیک مانگنے پر ایک لاکھ درہم جرمانہ اور 6 ماہ تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا ، بھکاریوں کو بھرتی کرنے والے گروہ یا افراد کو بھی یہی سزا دی جائے گی . مقامی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوشن نے اپنے ایک بیان کے ذریعے بھیک مانگنے کے منظم جرم کے انتظام کے لیے سزاؤں کی وضاحت کی اور خبردار کیا ہے کہ 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 31 کے آرٹیکل 476 کے مطابق جو بھی دو یا دو سے زیادہ لوگوں کے منظم گروہ کے ذریعہ منظم بھیک مانگنے کے جرم کا انتظام کرتا ہے اسے حراست میں لینے کی سزا دی جائے گی جس کے بعد کم از کم چھ ماہ کی مدت تک قید اور کم از کم 100,000 درہم جرمانہ کیا جائے گا اس کے علاوہ جو بھی لوگوں کو منظم بھیک مانگنے کے جرم میں استعمال کرنے کے مقصد سے ریاست میں لاتا ہے اسے بھی اسی جرم کی سزا دی جائے گی .

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کا شمار خوش حال اور ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے ، یہاں دولت کی خاصی ریل پیل ہے ، اسی وجہ سے یہاں کے مقامی اور غیر ملکی تارکین فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں اور بھکاریوں پر بھی دل کھول کر خیرات لُٹاتے ہیں ، اسی وجہ سے امارات میں گزشتہ چند سالوں سے غیر ممالک سے پیشہ ور بھکاریوں کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے .
خصوصاً رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ممالک سے کئی پیشہ ور بھکاری وزٹ ویزے پر پہنچ جاتے ہیں اور ایک ماہ کے دوران ہی بھیک مانگ مانگ کر لاکھوں روپیہ جمع کر لیتے ہیں اور پھر خوشی خوشی اپنے وطن رخصت ہو جاتے ہیں تاہم اس طرح کی کمائی سے اصل غریب اور مستحق لوگوں کا حق مارا جاتا ہے ، اسی وجہ سے پچھلے تین سال سے ان موسمی گداگروں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے .

. .

متعلقہ خبریں