تحریک عدم اعتماد کی تیاری ہوچکی وقت آنے پر پیش کردیں گے، شہبازشریف

لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیش لیڈر محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی تیاری ہوچکی جلد پیش کردیں گے، عوام ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے ہیں کہ کب اس کرپٹ اور فاشسٹ حکومت سے جان چھوٹے گی، حکومت گئی تو مہنگائی اور بےروزگاری بھی ختم جائے گی،چھوٹے صوبوں کے مسائل کو مدنظر رکھ کرحل کرنا ہوگا .
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیش لیڈر محمد شہبازشریف سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے چیئرمین اختر مینگل نے ملاقات کی، جس میں سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد سے متعلق بات چیت کی گئی .

ملاقات کے مطابق صدر ن لیگ شہبازشریف نے اختر مینگل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے ملاقات میں ملکی اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کی،ملک میں معاشی اور سیاسی صورتحال تشویشناک ہے، ہم نے آج کی ملاقات میں عدم اعتماد کی تحریک پر بات کی .

شہبازشریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کا اصولی فیصلہ کرچکے ہیں، تیاری کررہے ہیں وقت آنے پر عدم اعتماد کی تحریک پیش کردیں گے . انہوں نے کہا کہ بلوچستان نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے بلکہ وہاں پر فاصلے بہت زیادہ ہیں، مسائل ہیں، آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے، چھوٹے صوبوں کے مسائل کو مدنظر رکھ کرحل کرنا ہوگا . یہی قائد اعظم کا خواب ہے، بڑے بھائی پنجاب کو چھوٹے صوبوں کو آگے بڑھ کر گلے لگانا ہوگا، چھوٹے صوبوں کی حقوق کی پاسداری کرنی ہوگی، حکومت میں نہیں کہ آج ہی تاریخ بتا دوں، پاکستان سمیت ہرملک کو اپنے ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات رکھنے چاہییں، نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے، سیاست میں لو اور دو کی بات ہوتی ہے، سیاست میں مشاورت سے معاملات طے ہوتے ہیں .
اس موقع پر سربراہ بی این پی اختر مینگل نے کہا کہ شہبازشریف کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں مدعو کیا، ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہے اور ہمیشہ پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہی نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں بھی شہبازشریف اپوزیشن لیڈر ہیں، ابھی تک تمام فیصلے مشاورت سے کیے گئے ہیں . اب تحریک عدم اعتماد سے متعلق بات ہورہی ہے، اپوزیشن کا عدم اعتماد سے متعلق ہوم ورک مکمل ہوگیا ہے، ہمیں اب اس کو عملی جامہ پہننانا ہے . انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو فوری حل کرنا ہو گا، تبدیلی کے نام سے چڑ ہوگئی ہے، بلوچستان کا مسئلہ ہمیشہ سے سیاسی تھا، طاقت کے زور پر بلوچستان کے مسائل کو حل نہیں کیا جاسکتا .

. .

متعلقہ خبریں