کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ممتاز قوم پرست رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو خراج عقید ت پیش کرنے کے لئے مشترکہ قرار داد منظور کرلی گئی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کے روز ایک گھنٹہ پینتیس منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیرصدارت شروع ہوا . اجلاس میں بی این پی کے رکن ثناء بلوچ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن نصراللہ زیرئے کی جانب سے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تہنیتی و تعزیتی قرار داد ثناء بلوچ نے پیش کی .
قرار دادپر بات کرتے ہوئے ارکان اسمبلی ثناء بلوچ، نصراللہ زیرئے، عبدالواحد صدیقی، ملک سکندرخان ایڈووکیٹ، شکیلہ نوید دہوار، خلیل جارج، سید عزیز اللہ آغا نے ٹریفک حادثے میں شہید ہونے والے بزرگ قوم پرست سیاستدان ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو ان کی سیاسی و سماجی خدمات پر بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی وفات ایک سانحہ سے کم نہیں ہے وہ بلوچستان کے سینئر ترین سیاسی قائدین میں سے تھے جنہوں نے بلوچستان میں طلبہ سیاست اور حقیقی سیاست کی بنیاد رکھی جس کے اثرات آج تک سیاست میں نظر آرہے ہیں ان کی سیاسی، سماجی قربانیاں اور خدمات تمام اقوام کے لئے مشعل راہ ہیں بلوچستان کے سیاسی لوگوں کا ان سے زمانہ طالبعلمی سے ہی قریبی تعلق رہا ہے اور ان کے افکار سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ حقیقی سیاسی کارکن کی تعریف پر پورا اترتے تھے انہوں نے ساری زندگی غربت میں رہتے ہوئے عوام کی خدمت کی اور عوامی خدمت کا کوئی بھی موقع اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیا وہ کبھی بھی پروٹوکول، بندوق بردار افراد اور زبردستی کے قائل نہیں رہے وہ اصل روح کے مطابق سیاست کررہے تھے اگر عوام نے ان کی قدر نہیں کی تو یہ ان کی نہیں بلکہ عوام کا قصور ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلو چ نے کبھی بھی نماز قضا ء نہیں کی اور سنت رسول پر عمل کرتے ہوئے ہمیشہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئے ہمیں اپنے معاشرے کے ایسے لوگوں کی قدر کرنی چاہئے ایسا کرنے سے ہم معاشرے میں سدھار اور سیاست میں بہتری لاسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ سیاست کو عبادت کی طرح لے کر چلتے تھے ہمیشہ پیدل چلتے تھے لوگوں کی مدد کرتے تھے ان کی وفات کے بعد پیدا ہونے والا خلاء پر نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ سیاسی بصیرت کے مالک تھے ان کے عوامی اسٹائل نے عوام کے دلوں میں گھر کیا اور انہوں نے ہمیشہ مظلوم طبقات کی نمائندگی کی بلوچستان ایک حقیقی فرزند سے محروم ہوگیا ہے ہمیں ان کی طرح حق اور سچ کی زندگی گزارنی چاہئے . بعدازاں ایوان نے قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی .
. .