ایک دوسرے کی ناک کو ٹکراتے ہیں ۔۔ جانیں عربی سلام کرنے کے بعد ناک سے ناک کیوں ٹکراتے ہیں

(قدرت روزنامہ)دنیا میں ایسے کئی ثقافتیں ہیں جو کہ اپنے منفرد انداز کی بدولت توجہ
حاصل کر لیتی ہیں . اس خبر میں آپ کو عرب ثقافت کے ایک منفرد اور دلچسپ پہلو کے بارے میں ہی بتائیں گے .

خلیجی ریاستوں میں جب عربی ایک دوسرے سے پہلی بار ملتے ہیں تو ان کا ملنے کا انداز ہی بہت نرالا ہوتا ہے . ان کا ملنے کا یہ انداز دیکھنے والوں کو حیران بھی کر دیتا ہے اور پریشان بھی . عرب ممالک میں جب کبھی ایک عربی دوسرے عربی سے ملتے ہے تو ناک سے ناک ٹکراتا ہے جسے مقامی طور پر ناک کا بوسہ لینا کہتے ہیں . اس عمل کو عرب ثقافت میں کافی اہمیت حامل ہے، جبکہ یہ ثقافتی ہونے کے ساتھ ساتھ عرب ریاستوں میں عربوں کو ایک اور طریقے سے منفرد بناتا ہے . ناک کے بوسے سے پہلے ایک عربی دوسرے سے سب سے پہہلے سلام کرتا ہے اور پھر ہاتھ ملانے کے بعد وہ دوسرے عربی کے چہرے کے قریب آتا ہے اور ناک کا بوسہ لیتا ہے . اس عمل کو غیر عربی دیکھ کر حیران ضرور ہوتے ہیں . بہت سے لوگ اس عمل کو ہم جنس پرستی سے بھی تشبیہہ دیتے ہیں مگر عربی اس عمل کو ثقافت کا حصہ قرار دیتے ہیں . عرب مردوں میں یہ ثقافت آج بھی زندہ ہے، دراصل اس ثقافت کا مقصد دوستوں کی دوستی کو گہرا ہونا، رشتہ مضبوط ہونا ہوتا ہے . اس عمل سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان کوئی رنجش نہیں ہے اور ایک دوسرے کو عزت اور محبت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں . جس طرح آج کے دور میں ہاتھ ملانے، ہاتھ چومنے یا گال سے گال ملایا جاتا ہے اسی طرح عربی بھی اس ثقافت کو اسی طرح سمجھتے ہیں . ان کے نزدیک یہ عمل دو دوستوں کو بھائی بنا دیتا ہے . جبکہ یہ صرف عرب ثقافت میں ہی نہیں بلکہ نیوزی لینڈ میں بھی اپنایا جاتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں