یوکرین میں پھنسے 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کا معاملہ لٹک گیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزارت خارجہ نے اتوار کو پرواز کی روانگی عارضی طور پر موخر کردی جس کے ساتھ ہی یوکرین میں پھنسے 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کا معاملہ لٹک گیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے پرواز کی روانگی عارضی طور پر موخر کردی گئی ، یوکرین میں پھنسے 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کھٹائی میں پڑ گئی کیونکہ ہے .


ایکسپریس نیوز کو وزارتِ خارجہ کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وزارتِ خارجہ کی طرف سے پرواز کوناگزیروجوہات کی بناء پر روکنے کی ہدایت کی گئی ہے ، نئی پیشرفت کے تحت اگلے 36 سے 48 گھنٹوں میں پاکستان سے پرواز کی روانگی متوقع ہے اور یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے پرواز کراچی، اسلام آباد یا لاہور سمیت کسی بھی ہوائی اڈے سے آپریٹ کی جاسکتی ہے .

خیال رہے کہ یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں نے وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کی تھی ، گلریز ہمایوں نامی پاکستان طالب علم نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ایمبیسی نے ہماری کسی قسم کی مدد نہیں کی ، دیگر ممالک کے طلباء کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے ، ہم نے میٹرو اسٹیشن میں پناہ لے رکھی ہے ، کھانا اور پانی دستیاب نہیں ہے ، ہماری حالت غیر ہے، ہم یہاں پر لاوارث ہو چکے ہیں ، یہاں پر مزید گزارا ممکن نہیں ہے، پاکستانی سفیر سے گزارش ہے کہ ہمیں یہاں سے جلد از جلد نکالا جائے .

ایک اور طالب علم نے کہا کہ میں یوکرین میں فورتھ ائیر کا طالب ہوں،یہاں پر حالات بہت سنگین ہو چکے ہیں ، ایمبیسی کی طرف سے ہماری کو مدد نہیں کی گئی ، ہم تمام طالب علموں نے 3 ہزار ڈالر کی ٹکٹیں بک کیں ، ٹکٹیں بک کرنے کے بعد جب کیف جانے لگے تو دو گھنٹے پہلے ایمیبسی کی جانب سے کالز آئیں کہ یہاں پر مت آئیں یہ محفوظ شہر نہیں ہے ، آپ ترنوپل میں آجائیں ، سارے طالب علم یہاں پر موجود ہیں ، کسی طالب علم کو بھی ایمبیسی کی جانب سے یہاں سے تاحال نہیں نکالا گیا

میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرائن میں 500 سے زیادہ پاکستانی طالب علم بھی زیر تعلیم ہیں جبکہ کئی پاکستانی وہاں کاروبار اور کام کی غرض سے بھی گئے ہوئے تھے، جو اب کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وہاں پر پھنس کر رہ گئے ہیں کیوں کہ یوکرائن میں فضائی سروس معطل ہے، جس کی وجہ سے جو پاکستانی واپس آنا بھی چاہتے ہیں اور ان کے پاس ٹکٹ بھی ہے وہ بھی واپس نہیں آ سکتے ، انہیں اس وقت تک انتظار کرنا پڑے گا، جب تک یہ فضائی سروس بحال نہ ہو جائے یا خصوصی طیارہ پاکستان سے جا کر ان کو لے کر نہ آئے .

. .

متعلقہ خبریں